ریاض کے گورنر سمیت سعودی شاہی خاندان کے 150 افراد کورونا میں مبتلا

IQNA

ریاض کے گورنر سمیت سعودی شاہی خاندان کے 150 افراد کورونا میں مبتلا

11:40 - April 10, 2020
خبر کا کوڈ: 3507487
تہران(ایکنا)سعودی عرب کے شاہی خاندان کے کم سے کم 150 افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

گرچہ سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے 9 اپریل کی شام تک وہاں تقریباً 3 ہزار افراد کے کورونا میں مبتلا ہونے اور 41 افراد کے ہلاک ہونے کی بھی تصدیق کی گئی تھی، تاہم حکومت نے کسی بھی شاہی خاندان کے فرد کے حوالے سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

 

نیویارک ٹائمز نے 8 اپریل کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے گورنر اور شاہی خاندان کے اہم فرد 70 سالہ شہزادہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز، السعود بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں اور ان کا انتہائی نگہداشت میں علاج کیا جا رہا ہے۔

 

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ فیصل بن بندر بن عبدالعزیز کا علاج کرنے والے ہسپتال کے ایک اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر نے 7 اپریل کو مذکورہ ہسپتال کے دیگر ڈاکٹرز کو آن لائن پیغام بھیجا جس میں عملے کو ہدایات کی گئیں کہ ہسپتال کو جلد سے جلد عام مریضوں سے خالی کیے جانے کے انتظامات کیے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ ڈاکٹر نے ہسپتال کے ڈاکٹرز کو واضح ہدایات کیں کہ جلد سے جلد ہسپتال کو عام مریضوں سے خالی کرنے کی کوشش کی جائے اور اس وقت صرف ان ہی مریضوں کا ہسپتال میں علاج کیا جن کی حالت تشویش ناک ہو۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ ڈاکٹر نے ہسپتال کے عملے کو یہ نہیں بتایا کہ وہ ہسپتال کو خالی کروانے کی ہدایات کیوں دے رہے ہیں، تاہم ذرائع سے دعویٰ کیا گیا کہ سعودی شاہی خاندان کے 150 افراد وبا میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

 

حیران کن طور پر رپورٹ میں کورونا وائرس سے متاثرہ شاہی خاندان کے کسی اور فرد کا نام اور مزید معلومات فراہم نہیں کی گئی، تاہم قیاس آرائیوں اور ذرائع سمیت سعودی عرب میں بڑھتے کورونا وائرس کے کیسز کی معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا گیا کہ شاہی خاندان کے افراد بھی وبا کا شکار بن چکے ہیں۔

 

رپورٹ میں دلیل دی گئی کہ چوں کہ سعودی عرب کے شاہی خاندان کے درجنوں افراد یورپ سمیت دنیا کے دیگر حصوں میں معمول کے مطابق آتے جاتےہیں، اس لیے امکان ہے کہ شاہی خاندان کے افراد باہر سے ہی کورونا گھر میں لائے ہوں گے، تاہم اس حوالے سے کوئی مصدقہ بات سامنے نہیں آئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 34 سالہ ولی عہد نے بھی سخت حفاظتی انتظامات اختیار کر رکھے ہیں اور وہ خود نئے تعمیر ہونے والے ساحلی شہر نیوم چلے گئے ہیں اور انہوں نے بھی سیاسی مصروفیات کو ترک کردیا ہے جب کہ اہم ملاقاتوں کےدوران وہ بھی جگہیں تبدیل کرتے رہتےہیں۔

 

امریکی اخبار نے رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب کا شاہی خاندان ہزاروں افراد پر مشتمل ہے اور ملک میں وبا پھیلنے کے بعد ان کی حفاظت کے انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔

 

رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ریاض کے گورنر کو آخری بار فروری میں عوامی تقریبات میں دیکھا گیا تھا جس کے بعد وہ کورونا کا شکار ہوگئے اور اس وقت انتہائی نگہداشت میں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔

1125807

 

نظرات بینندگان
captcha