بی بی سی کے مطابق شیعہ مسجد کو پہلا مرکز قرار دیا جارہا ہے جو ویکسینیشن مرکز کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ العباس اسلامی مرکز برمنگھم میں روزانہ پانچ سو افراد کو ویکسینیشن فراہم کرے گا۔
مسجد کے امام شیخ نورو محمد نے کہا ہے کہ اس اقدام سے ان تصورات کا خاتمہ ہوگا کہ کورونا ویکسین حرام ہے۔
برطانوی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غلط پروپیگنڈوں سے بعض لوگ متوقع طور پر اس ویکسین کو لینے سے انکار کرسکتے ہیں۔
شیخ نورو کا کہنا ہے کہ اس مرکز کے اقدام سے یہ پیغام سب کو ملے گا کہ وہ کورونا ویکسین کو قبول کریں۔
مسجد انتظامیہ کے رکن ڈاکٹر رضوان علی ڈینا کا ویکسینینشن کے حوالے سے کہنا تھا: مسجد العباس میں اس اقدام سے لوگون کو ویکسین پر اعتماد بڑھے گا اور روزانہ ۳۰۰ سے ۵۰۰ ویکسینیشن متوقع ہے۔
وزارت صحت کے نمایندے ڈاکٹر وین ڈیواکار نے گذشتہ روز پیرس کانفرنس میں کہا تھا کہ بعض کمیونٹی میں ویکسینیشن کے حوالے سے غلط تصورات پائے جاتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ بعض ایشیائی اور افریقی کمیونٹیز میں اس حوالے سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔
برطانوی وزیر صحت پریٹی پاٹل نے بھی ایک کانفرنس میں کہا کہ یہ ویکسین سب کے لیے خطرے سے خالی ہے۔
برطانیہ میں مقامی کلیسا بھی ویکسینیشن مرکز کے طور پر کام کررہا ہے./