البوصله کی رپورٹ کے مطابق مسجد «آلاگا» جو بوسنیا کے دارالحکومت کے علاقے «فوچا» میں واقع ہے پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
گورازدی شہر کے مفتی «رامسیا پتیچ» کے مطابق دو دن پہلے مسجد «آلاگا» جو «فوچا» میں واقع ہے کے میناروں کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
پتیچ کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق بھاری اسلحہ لیکر گھومنا منع ہے تاہم مینار پر بھاری اسلحے سے فائرنگ کی گیی ہے۔
انہوں نے ان واقعات کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے باوجود لوگ یہاں پر امن طریقے سے رہیں گے۔
بوسنیا کے اسلامی ادارے نے مسجد پر فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مذکورہ مسجد بوسنیا کی جنگ میں صربستان کے ہاتھوں ۱۹۹۰ کو تباہ کی گیی تھی تاہم سال ۲۰۱۹ کو اس کی مرمت کی گیی۔/