بیبیسی عربی کے مطابق سویزرلینڈ میں انوکھا ریفرنڈم منعقد کیا گیا ہے جسمیں تیس خواتین کو اسکارف سے روکنے کی کوشش کی گیی ہے۔
اس ریفرنڈم کے نتیجے کو قانونی طور پر لاگو کرنے کے لیے اب تک پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے فرانس، بلیجیم اور ڈنمارک وغیرہ میں اس قانون کو پاس کیا جاچکا ہے تاہم سوئزرلینڈ جیسے روشن فکری کے دعویدار ملک میں اس قانون کو پاس کرنے کا مذاق کہا جاسکتا ہے جہاں صرف تیس خواتین برقع پہنتی ہیں۔
سویزرلینڈ کی حکومت اس قانون کے حق میں نہیں اور انکا کہنا ہے کہ اس سے سیاحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سویزرلینڈ کی مسلمان خواتین نے اس ریفرنڈم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مسلمان خواتین کے حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے.
کہا جاتا ہے کہ سویزرلینڈ میں مجموعی طور پر ۳۸۰ هزار مسلمان آباد ہیں۔/