افغان نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر قیام امن کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں، وزیر خارجہ

IQNA

افغان نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر قیام امن کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں، وزیر خارجہ

9:44 - June 06, 2021
خبر کا کوڈ: 3509485
تہران(ایکنا) جس طرح ببانگ دہل فلسطینیوں کا مقدمہ لڑا، تو اسی طرح مارچ 2022 میں پورے عالم اسلام کے وزرائے خارجہ کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے کر مسئلہ کشمیر پر ان کو اکٹھا کرنے کی کوشش کروں گا.

شاہ محمود قریشی نے ملتان میں پی ٹی آئی ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے اجلاس سے مغرب کے دارالحکومتوں میں اتنا ماحول بن گیا کہ اسرائیل کو ناچاہتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی پڑی اور جو سلامتی کونسل نہ کر سکی، وہ پاکستان کی وکالت کی بدولت ممکن ہوا اور مسلمانوں پر ہونے والے جبر کو رکوانے میں مدد ملی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فلسطینیوں پر جاری ظلم روکنے کے لیے فائربندی کرائی اور دوسری سفارتی کامیابی اس وقت حاصل ہوئی جب جنیوا میں مخالفت کے باوجود پاکستان کی قرارداد اکثریتی ووٹوں سے منظور کی گئی اور ایک تحقیقاتی کمیشن بھی تشکیل پایا جو اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیق کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے نئے وزیر خارجہ نے مجھے بتایا کہ ہم پر 25 منٹ میں 125 بم گرائے گئے، اس سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہاں لوگوں کی کیا کیفیت ہو گی لیکن اللہ نے ہمیں اس میں کامیابی دی اور ان کو کٹہرے میں لا کر کھڑا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب میں فلسطین کا مقدمہ پڑھ رہاتھا تو میری نگاہ سری نگر پر بھی جا رہی تھی کیونکہ کشمیری بھی یہی کچھ کہہ رہے ہیں اور میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جس طرح ببانگ دہل فلسطینیوں کا مقدمہ لڑا، تو اسی طرح مارچ 2022 میں پورے عالم اسلام کے وزرائے خارجہ کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے کر مسئلہ کشمیر پر ان کو اکٹھا کرنے کی کوشش کروں گا اور کشمیریوں کا حق اور سچ پر مبنی مقدمہ پیش کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی سوچ کو پذیرائی ملی اور دنیا اس بات پر متفق ہوئی کہ افغانستان کا مسئلہ جنگ سے نہیں بلکہ مذاکرات سے حل کیا جا سکتا ہے، وہ لوگ جو تہمتیں لگاتے تھے، وہ اس بات پر قائل ہو گئے کہ افغانستان کے مسئلے کا حل گفت و شنید ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دو دن قبل افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ سے دوبدو گفتگو کی اور افغانستان میں امن کے قیام کے لیے عمران خان کے اقدامات اور ان کی ہدایات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کا موقف پیش کیا اور امن و استحکام کے لیے ہماری کاوشیں جاری رہیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آج ببانگ دہل کہہ رہا ہوں کہ افغانستان کا نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کان کھول کر سن لے کہ پاکستان نے بڑی قیمت ادا کی ہے، 83ہزار جنازے ہمارے کندھے پر اٹھے ہیں، 128ارب ڈالر کی قیمت میرے ملک کی معیشت نے ادا کی ہے، ہم امن اور استحکام کی بات کررہے ہیں لیکن ننگرہار میں تم نے تقریر میں پاکستان کے خلاف انتہائی غلط الفاظ استعمال کیے، تم جو الفاظ استعمال کررہے ہو اور پاکستان پر جو تہمتیں لگا رہے ہو تو اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو کوئی پاکستانی تم سے ہاتھ نہیں ملائے گا اور نہ گفتگو کرے گا۔

انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کہلانے والے یہ صاحب صورتحال خراب کرنے والے کا کردار ادا کررہے ہیں اور افغانستان میں امن کے قیام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں اور ماحول کو سازگار بنانے کے بجائے بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں لہٰذا امن کے متلاشی افغانستان کے باشعور شہری انہیں اپنے رویے پر نظرثانی کے لیے قائل کریں کیونکہ یہ رویہ درست نہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں امن پاکستان، چین کے ساتھ قریبی تعلقات سے منسلک ہے، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت آنے سے قبل 2017 میں ہی پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا اور پاکستان کی حکومت نے ڈھائی سالوں میں دن رات کوششیں کی ہیں، کچھ سیاسی طاقتوں نے ایف اے ٹی ایف کے پلیٹ فارم کو سیاست کی نذر اور پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوششیں کیں لیکن ہماری کاوشیں اور محنت اس قدر تھی کہ کل ایشیا پیسیفک گروپ کے اجلاس میں انہیں کہنا پڑا کہ ہم نے جتنی سفارشات پیش کی تھیں، حکومت پاکستان نے ان میں سے اکثریت پر ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے جون میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر انصاف کے ترازو میں رکھ کر تولا جائے تو اب پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہ گیا اور عمران خان کی قیادت میں پاکستان گرے لسٹ سے نکل کر دوبارہ وائٹ لسٹ کی جانب پیش قدمی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اتحاد سامنے آیا جسے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا نام دیا گیا جس کا ایک ہی مقصد تھا کہ این آر او کے سہارے میں اپنی منزل کو پہنچ جاؤں اور جو کھایا ہے وہ ہضم ہو جائے لیکن آج یہ کہتا ہوں کہ پی ڈی ایم کے اتحاد کو آگ لگئی، ملتان کے چراغ سے اور اس چراغ نے خود کو جلانے کے لیے پی ڈی ایم کو گُل کردیا۔

 

1161425

 

نظرات بینندگان
captcha