عربی میڈیا کے مطابق مراکش کے ہزاروں صارفین نے سوشل میڈیا میں صیھونی رژیم کے اخراج کی مہم میں تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مراکشی ایکٹویسٹوں نے «صیھونی رژیم کے سفیر کا اخراج» ھیشٹیگ سے ٹوئیٹر اور فیس بک پر حصہ لیا اور انکے نمایندے کو نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مراکشی ایکٹویسٹوں کے مطابق مذکورہ ھیشٹگ ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔
ہزاروں مراکشیوں نے فیس بک اور دیگر میڈیا پر پروفائل میں فلسطین اور قبة الصخرة کی تصاویر کو اظھار یکجہتی کے لیے رکھ دیا ہے۔
مقامی صحافی حسن الیوسفی نے لکھا ہے کہ مراکشی عوام ڈیویڈ گوورین کو ملک میں برداشت نہیں کرسکتے۔
ایک اور ایکٹویسٹ رشید بریم نے کہا کہ ملک میں صیھونی رژیم کے نمایندے کا اخراج کمتر حق ہے کہ مسجد الاقصی کے دفاع کے لیے اٹھایا جائے۔
صیھونی رژیم نے گذشتہ دسمبر کو مراکش سے رابطہ بحال کیا تھا جو سال ۲۰۰۰ سے منقطع ہوچکا تھا۔
بحرین، امارات اور سوڈان کے بعد مراکش چوتھا ملک تھا جس نے صیھونی رژیم سے رابطہ بحال کیا تھا۔
مذکورہ مہم غزہ حملوں کے بعد شروع کی گیی ہے ۔/