سیالکوٹ: توہین مذہب سانحہ ، وزیراعظم کی برہمی اور عالمی امیج

IQNA

سیالکوٹ: توہین مذہب سانحہ ، وزیراعظم کی برہمی اور عالمی امیج

7:45 - December 04, 2021
خبر کا کوڈ: 3510786
مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کیا اور ان کی لاش نذرِ آتش کردی

ایکنا نیوزکے مطابق مقامی میڈیا نیوز کا کہنا تھا کہ اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر  پریانتھا کمارا  پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا،  پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا،  مار مار کر ادھ موا کردیا۔

بعض زرایع کا کہنا ہے کہ صفائی کرنے والے سپروایزر سے جھگڑا ہوا جس کے بعد سپروایزر کے ورغلانے پر ہجوم اکٹھا ہوا اور پھر انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔

 

اس افسوسناک واقعے پر شدید اعتراضات کا سلسلہ شروع ہوا ہے اور وزیراعظم نے فوری نوٹس لیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ‘سیالکوٹ میں فیکٹری پر وحشت ناک حملہ اور سری لنکن منیجر کو زندہ جلانا پاکستان کے لیے ایک شرم ناک دن ہے’۔

سیالکوٹ: توہین مذہب سانحہ ، وزیراعظم کی برہمی اور عالمی امیج

 

انہوں نے کہا کہ ‘میں تفتیش کی نگرانی کر رہا ہوں اور تمام ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دلانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی’۔

سیالکوٹ: توہین مذہب سانحہ ، وزیراعظم کی برہمی اور عالمی امیج

نمایندہ خصوصی برائے مذہبی امور نے علما کی جانب سے اس واقعے کی مذمت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں اس واقعے نے اسلام کو بھی بدنام کیا ہے اور ایسا کرنے والوں نے پاکستان کو بھی بدنام کیا ہے، اسلام امن، سلامتی، محبت اور روادری کا دین ہے اور رسول اللہﷺ رحمت اللعالمین ہیں۔

 

طاہر اشرفی نے کہا کہ خدانخواستہ کہیں اگر توہین ناموس رسالت ہویا توہین مذہب ہوتو اس حوالے سے ہمارے ہاں قوانین موجود ہیں، روز اس پر بات کرتے ہیں اور ان معاملات کو دیکھتے ہیں جومعاملات سنجیدہ ہوتے ہیں وہ عدالتوں میں موجود ہیں۔

 

سیالکوٹ: توہین مذہب سانحہ ، وزیراعظم کی برہمی اور عالمی امیج

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ کام کیا ہے انہوں نے نہ تو پاکستان کی خدمت کی ہے اور نہ ہی اسلام کی خدمت کی ہے، حتیٰ کہ انہوں نے محمد رسول اللہ ﷺ کے احکامات اور رسول اکرمﷺکی سیرت طیبہ کی بھی مخالفت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس بربریت سری لنکا کے عوام اور بالخصوص مقتول کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور میں اس واقعے پر شرمندہ ہوں کیونکہ انہوں نے اسلام کے چہرے کو مسخ کیا ہے۔

 

طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تمام مکاتب فکر کے علما اور مشائخ مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے اور اسی ہفتے سری لنکا کے سفارت خانے میں تعزیت کے لیے بھی جائیں گے۔

 

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے پاکستان کی امیج کو عالمی سطح پر سخت نقصان پہنچنے کے شدید خطرات موجود ہیں جو پہلے ہی سے دہشت گردی اور ایف اے ٹی ایف مشکلات و الزامات کا سامنا کررہا ہے اور ضرورت ہے کہ اس حوالے سے سخت قانون سازی کی جائے تاکہ ذاتی جھگڑوں ، جائیداد پر قبضے اور دشمنی کے لیے آسانی سے کسی بھی دوسرے مذہب و مسلک کے افراد پر توہین کا الزام لگا کر اس طرح کے خونی اور گھناونی عمل کو روکا جاسکے۔

نظرات بینندگان
captcha