حَوّا؛ بنی نوع انسان کی ماں اور زوجہ آدم(ع)

IQNA

قرآنی شخصیات/ 2

حَوّا؛ بنی نوع انسان کی ماں اور زوجہ آدم(ع)

11:43 - July 04, 2022
خبر کا کوڈ: 3512221
حوّا نسل انسانی کی مادر ہے اور قرآن کا کہنا ہے کہ انکا خمیر آدم کی مانند ہے۔ رب العزت نے آدم(ع) کو مٹی سے بنایا اور حوا کی انکے خمیر سے خلق کیا۔

ایکنا نیوز- تمام انسان نسل آدم(ع) اور انکی اہلیہ حَوّا سے ہے. حوّا، نسل انسانی کی پہلی ماں ہے اور قرآن کے مطابق آدم(ع) کی اہلیہ تھی : «يا آدَمُ اسْكُنْ أَنْتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ: اے آدم!

تو اپنی زوجہ کے ساتھ بہشت میں بسر کر». قرآن میں آدم کی زوجہ کا ذکر نہیں تاہم احادیث اور روایات کے مطابق «حوّا» کا نام ذکر کیا گیا ہے «حوّا» کا مطلب کملہ «حَیّ» (موجود و زنده) سے ماخوذ کیا گیا ہے۔ کیونکہ وہ تمام انسانوں «سب زندوں» کی ماں ہیں۔

قرآن میں خلقت آدم(ع) کو مٹی اور گھارے سے کہا گیا ہے تاہم حوا کی خلقت پر تفصیلی بات نہیں ہوئی ہے تاہم بعض آیات کے مطابق خدا نے آدم کی بقیہ ماندہ مٹی سے انکو خلق کیا ہے۔: «خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا» (زمر: 6).

اس آیت کے مطابق خدا نے انسانوں کو «ایک نفْس» (نفْسِ واحدة) سے خلق کیا. اکثر مفسرین کے بقول «ایک نفْس» سے مراد حضرت آدم(ع)، اور «زوج» سے مراد حوّا ہے۔

 سورۀ نساء میں بھی انسان کی خلقت کو « نفْس واحده» (آدم) سے کہا گیا ہے اور یہ کہ خدا نے همسر آدم(ع) کو انکی مٹی سے بنایا، اور ان دو سے بیشمار انسانوں کو روئے زمین پر خلق کیا «خَلَقَکُمْ مِنْ نَفْسٍ واحِدَهٍ وَ خَلَقَ مِنْها زَوْجَها وَ بَثَّ مِنْهُما رِجالاً کَثیراً وَ نِساءً»

(نساء: 1). لہذا مرد و عورت کی خلقت ایک ہی آدم سے ہے.

خداوند بزرگ نے حوّا کو آدم کے جنس سے خلق کیا: «هُوَ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَجَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا لِيَسْكُنَ إِلَيْهَا: وہ خدا ہے جس نے ایک آدم و حوا سے بیشمار لوگوں کو خلق کیا

 (اعراف: 189).

خلقت کے بعد آدم و حؤا کو انکی درخواست پر جنت میں سکونت دی، ان سے کہا کہ یہاں پر جنت میں جو چاہو کھاو پیو تاہم اس درخت کے پاس نہ جانا ورنہ ستم کاروں میں سے ہوجاوگے۔

: «يَا آدَمُ اسْكُنْ أَنْتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ وَكُلَا مِنْهَا رَغَدًا حَيْثُ شِئْتُمَا وَلَا تَقْرَبَا هَٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ» (بقره: 35). تاہم شیطان نے انکو بہکایا اور وہ درخت کے پاس جانے کی وجہ سے جنت سے نکالے گیے اور زمین پر رہنے کو کہا گیا۔

عیسائیت اور یہودیت میں حوا ایک فریب خوردہ شخصیت کا نام ہے جس کو شیطان نے اول بہکایا اور پھر آدم کو بہکایا یعنی حوا کی وجہ سے آدم بھی فریب کھانے پر مجبور ہوا۔

تاہم قرآن کے رو سے دونوں اس فریب کھانے میں برابر کے شریک ہیں: «فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ» (بقره: 36).

نظرات بینندگان
captcha