ادریس (ع)؛ علوم کا سرچشمہ

IQNA

قرآنی شخصیات/ 8

ادریس (ع)؛ علوم کا سرچشمہ

9:42 - September 13, 2022
خبر کا کوڈ: 3512709
پہلا شخص جس نے خطاطی کی اور قلم سے لکھا، ادریس ایک عالم، معلم اور مفکر تھے اور خدا سے دریافت کردہ علم پھیلایا۔

پہلا شخص جس نے خطاطی کی اور قلم سے لکھا، ادریس ایک عالم، معلم اور مفکر تھے اور خدا سے دریافت کردہ علم کا پھیلایا۔

ایکنا نیوز- ادریس نبی (ع) ان 25 پیغمبروں میں سے ایک ہے جنکا نام قرآن میں آیا ہے۔ وہ پانچ واسطوں سے حضرت آدم (ع) سے ملتا ہے اور انکے والد کا نام «یرذ بن مهالیل» بتایا جاتا ہے. انکو حضرت نوح(ع) کا جد بھی کہا جاتا ہے۔

تاریخی کتب کے مطابق بابل میں قابیل کی اولاد اور نواسے رہتے تھے جو مشرک اور بت پرست تھے اور برے کردار کے حامل تھے۔ کافی لوگ جو حضرت ادریس‌(ع) کی پیروی نہیں کرتے انکی وجہ سے حضرت ادریس‌(ع) نے یہاں سے ہجرت کی اور کچھ با ایمان لوگوں کے ساتھ یہاں سے چلے گیے، وہ لوگ بابل سے نکلنے کے بعد سرزمین مصر گئے، یہاں پر لوگوں کی تعلیم و تربیت کے لیے حضرت ادریس‌(ع) نے نقشہ کشی، شہرسازی اور سیاست و مدنیت شروع کی۔

 

حضرت ادريس مفکر تھے اور اکثر خاموش رہتے چلتے وقت سر جھکا کر چلتے، وہ بہت سے علوم کے بانی ہیں، انکا کام تدریس کرنا تھا، لوگوں کو علم نجوم اور ریاضی سکھاتے، انہوں نے یونان میں حکمت کی تدریس کی اور یونان کے دانشوروں نے ان سے خوب استفادہ کیا۔ وہ یونانیوں کے درمیان

طرسمين وارمس کے نام سے جانا جاتا ہے اور اہل عرب هرمس اور «المثلث بالنعمه» پکارتے ہیں. هرمس سے مراد عطارد ہے اور المثلث بالنعمه سے مراد «‌حكمت،‌ حكومت و نبوت» ہے، يعني خدانے ادريس کو تین نعمتوں سے نوازا.

رسول اسلام (ص) سے منتقول ہے کہ : «پہلا انسان جس نے قلم سے لکھا وہ ادریس ہے».

اسی طرح وہ پہلا انسان ہے جس نے درزی کا کام کیا اور لباس سلائی کی اس سے پہلے لوگ جانوروں کے کھال پہنتے۔

قرآن کریم میں دو بار (سوره انبیا، آیه 85 اور سوره مریم آیه 56) میں حضرت ادریس (ع) کی طرف اشارہ ہوا ہے اور انکو صدیق، صابر، صالح، اعلی مقام اور اہل رحمت میں داخل ہونے والا کہا گیا ہے۔

انکی زندگی کے آخری حصے کے بارے میں کافی اختلافات ہیں، بعض روایات کے مطابق میں کہا گیا ہے کہ حضرت ادریس اپنے سات خاص دوستوں کے ہمراہ عبادت میں مشغول ہوئے یہانتک کہ خدا نے انکی روح کو اٹھایا۔

بعض مورخی کے مطابق ادریس کی جائے پیدایش کو مصر کے مقام «منف» کہا گیا ہے اور بعض کے مطابق وہ بابل میں پیدا ہوئے. وہ جب بڑے ہوئے تو خدا نے انہیں رسول کے طور پر انتخاب کیا. تورات میں انہیں «اخنوخ» کے نام سے یاد کیا گیا ہے۔

نظرات بینندگان
captcha