ایکنا نیوز- عربی 21 نیوز کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم «مبادره الحریه» (ابتکار آزادی) جس کا مرکز واشنگٹن میں ہے انکشاف کیا ہے کہ سعودی کی خصوصی عدالت نے شیعہ خاتون ایکٹویسٹ «سلمی الشهاب»، کو چونیتس سال کی سزا سنائی ہے۔
مذکورہ تنظیم کی رپورٹ کے مطابق سلمی الشهاب کو سعودی میں سفر سے واپسی پر گرفتار کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ خاتون برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹٰی میں زیر تعلیم تھی۔
الشهاب جس کی دوبیٹی بھی ہے اس نے گرفتاری سے قبل آل سعود کے رویے اور مسئلہ فلسطین اور سعودی میں خواتین حقوق بارے ٹویٹ کیا تھا۔
اس نے کئی بار سعودی عرب میں بیگناہ قیدیوں کی آزادی کا مطالبہ کیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سلمی جو مشرقی سعودی صوبے سے تعلق رکھتی ہے شیعہ ایکٹویسٹ شمار کی جاتی ہے اور انکو طولانی ترین سزا سنائی گیی ہے۔
زرایع کے مطابق اس سے پہلے سلمی الشهاب کو چھ سال قید کی سزا سنائی گیی تھی تاہم نظرثانی درخواست کے بعد انکو ۳۴ سال قید سنائی گیی ہے۔
سعودی عرب میں «محمدبن سلمان» کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سول سوسائٹی اور ایکٹویسٹوں کے خلاف شدید کارروئیاں شروع کی گئی ہیں۔/
4078395