دوسروں کے حقوق کی رعایت اور کرامت انسان کی حفاظت

IQNA

دوسروں کے حقوق کی رعایت اور کرامت انسان کی حفاظت

10:58 - August 18, 2022
خبر کا کوڈ: 3512527
ایکنا تہران- دین اسلام میں ایک اہم امر جس پر تاکید کی گیی ہے وہ ہے دوسروں کے حقوق کی رعایت اور انسانی کرامت پر توجہ جو قرآن کے اہم موضوعات میں شامل ہیں۔

ایکنا نیوز- اسلام میں دوسروں کے حقوق کی رعایت اور انسانوں کا احترام بہت ہی اہم ہے اور کسی کو دوسروں کی جان و مال پر دست درازی یا انکے حق ضائع کرنے کا کسی طرح حق حاصل نہیں۔

قرآن مجید مؤمنین کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے: «إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ:

مومنین آپس میں بھائی بھائی ہیں، پس ایکدوسرے سے نبھا کے رکھو.»(حجرات/۱۰) تعبیر «برادر» ایک بہترین اصطلاح ہے کہ اگر اس پر معاشرے میں عمل کیا جایے تو ایک بہترین معاشرہ بن سکتا ہے جہاں جنگ و جدل کا وجود نہ ہو۔

 

قرآن کی متعدد آیاتوں میں انسانی عظمت و کرامت پر تاکید کی گئی ہیں اور قرآن معاشرے میں فضول بد سلوکی اور نادرست رویوں پر روک ٹوک کرتا دکھائی دیتا ہے: «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِنْ قَوْمٍ عَسَى أَنْ يَكُونُوا خَيْرًا مِنْهُمْ ...: اے ایمان لانے والو؛ تم میں سے کوئی دوسرے کو مذاق نہ اڑائے شاید وہ تم سے بہتر ہو.»(حجرات، 11)

لوگوں کو مذاق کرنے سے روکنے کی وجہ انسان کے احترام و کرامت کو حفظ کرنا ہے کہ انکے ساتھ طنز نہ کیا جایے۔

 

خدا کی جانب سے قاطعیت کے ساتھ عیب جوئی سے روکنے اور برے القاب سے روکنا اس وجہ سے ہے جہاں فرمایا گیا ہے: «... وَلَا تَلْمِزُوا أَنْفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ: اور ایکدوسرے کی عیب جوئی مت کرو اور ایک دوسرے کو برے القاب سے مت پکارو.»(حجرات/۱۱)

ایسا رویہ یا سلوک انسانی شخصیت و احترام کی منافی ہے اور بلاشک قرآن کریم اس پر خاموش نہیں رہ سکتا اور انسانی عظمت کا دفاع کرتا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha