جھوٹ، اعتماد کھونے کا سبب

IQNA

جھوٹ، اعتماد کھونے کا سبب

8:04 - September 22, 2022
خبر کا کوڈ: 3512769
انسان ہمیشہ حقیقت کی جستجو میں ہے کہنے، دیکھنے یا سننے کے لیے تاہم یہی انسان کبھی اپنی ذات کو فراموش کرتا ہے اور جھوٹ کی طرف مایل ہوتا ہے جو حقیقت کے خلاف ہے۔

ایکنا نیوز- جھوٹ کے لیے انسان کے پاس مختلف دلائل یا بہانے ہیں تاہم جو چیز قابل توجہ ہے وہ جھوٹ کی طرف رجحان ہے جو انسانی روح اور ضمیر کے خلاف ہے اور جس سے انسان کی قدر ختم ہوجاتی ہے۔

قرآن کریم جھوٹ کی طرف اشارہ کرتے ہویے کہتا ہے کہ وہ چیز کہنا جس پر عقیدہ نہ ہو حتی وہ درست ہو، جیسے منافقین کی بات : «إِذَا جَاءَكَ الْمُنَافِقُونَ قَالُوا نَشْهَدُ إِنَّكَ لَرَسُولُ اللَّهِ وَاللَّهُ يَعْلَمُ إِنَّكَ لَرَسُولُهُ وَاللَّهُ يَشْهَدُ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ لَكَاذِبُونَ: جب منافق تمھارے پاس آتا ہے تو کہتا ہے کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہےاور خدا جانتا ہے کہ تم پیغمبر ہو خدا گواہی دیتا ہے اور دو رخ انسان جھوٹا ہے» (منافقون/۱)

قرآن جھوٹ کی بنیاد شیطان کو قرار دیتا ہے اور انسان کو خبردار کرتا ہے کہ شیطاب جھوٹ کا بانی ہے اور اس طریقے سے کوشش کرتا ہے کہ انسان کو وسوسے میں ڈال کر فریب دے۔

: «هَلْ أُنَبِّئُكُمْ عَلَى مَنْ تَنَزَّلُ الشَّيَاطِينُ تَنَزَّلُ عَلَى كُلِّ أَفَّاكٍ أَثِيمٍ:

کیا تمھیں خبر دوں کہ شیاطین کن لوگوں کو گھیرلیتے ہیں ہر جھوٹے گناہ کار کو»(شعراء/۲۲۱و۲۲۲)

جھوٹ ایک اخلاقی ذلت ہے جو اجتماعی اور اخلاقی گناہ شمار ہوتا ہے اور اسکے برے اثرات واضح ہیں جنمی سے اہم ترین اعتماد کو ختم ہونا ہے اس سے معاشرے میں ہر قسم کے فیصلے کی قدرت یا طاقت کو ختم ہوجاتی ہے۔

 

جھوٹ سے جو سب سے زیادہ اور پہلا نقصان اٹھاتا ہے خود جھوٹا شخص ہے، جھوٹ دیمک کی طرح انسان کی شخصیت کو اندر سے کوکھلا کرتا ہے اور اس کی عزت و آبرو ختم ہوجاتی ہے۔

جیسے قرآن واضح طور پر خبردار کرتا ہے: «وَقَدْ جَاءَكُمْ بِالْبَيِّنَاتِ مِنْ رَبِّكُمْ وَإِنْ يَكُ كَاذِبًا فَعَلَيْهِ كَذِبُهُ وَإِنْ يَكُ صَادِقًا يُصِبْكُمْ بَعْضُ الَّذِي يَعِدُكُمْ إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ:

ترجمہ: اور تمھارے پاس یقینا رب کی طرف سے واضح دلایل موجود ہیں اور اگر جھوٹا ہو تو جھوٹ اسکے نقصان میں ہے اور اگر سچا ہو تو جو وعدہ کرتا ہے وہ تم تک پہنچے گا کیونکہ خدا کسی افراط کرنے والے جھوٹے کو ہدایت نہیں کرتا۔:»(غافر/۲۸)

نظرات بینندگان
captcha