منکرین ختم نبوتؐ کا تعاقب علمائے کرام کی بنیادی ذمہ داری: مفتی ابو القاسم نعمانی

IQNA

منکرین ختم نبوتؐ کا تعاقب علمائے کرام کی بنیادی ذمہ داری: مفتی ابو القاسم نعمانی

17:24 - November 08, 2022
خبر کا کوڈ: 3513079
ختم نبوت کے تحفظ کی خاطر علمائے امت بالخصوص علمائے دیوبند کی قربانیاں بے مثال ہیں: مولانا سید محمد طلحہ قاسمی

ایکنا- ملت ٹائمز  کے مطابق جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپورکے زیر اہتمام کانپور میں منعقد ہونے والی تحفظ ختم نبوت و تحفظ حدیث کانفرنس سے قبل مشرقی اتر پردیش کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ محمودیہ اشرف العلوم میں شہر کانپور و اطراف کے اضلاع کے علمائے کرام، ائمہ مساجد، حفاظ و دانشوران کی ایک اہم تربیتی نشست منعقد ہوئی۔ جس میں بطور مہمان خصوصی تشریف لائے ازہر ہند دار العلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی نے اپنے بیان میں خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ حضرت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمیؒ کی رحلت کے بعد پہلی مرتبہ شہر کانپور اورجامعہ میں حاضری ہو ئی ہے۔ اللہ کا شکر، کرم اور احسان ہے کہ جو چراغ مولانا اسامہ قاسمیؒ اور مولانا انوار احمد جامعیؒ نے اشرف آباد میں روشن کیا تھااور جو پودا لگایا تھا، اس کی روشنی بھی قائم ہے اور وہ پودا بھی برگ و بارہورہا ہے۔

 

تحفظ ختم نبوت کا مسئلہ جمعیۃ علماء ہند کے سابق صدر ہمارے پیش رومولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوریؒ کی روحانی غذا بن چکا تھا اور اس موضوع پر ان کی اتنی دلچسپی تھی کہ پورے ملک کے اندر کہیں بھی اگر کوئی فتنہ سر اٹھاتا تو حضرت قاری صاحبؒ بے چین ہو جاتے اور اس کاقلعہ قمع کرنے کیلئے ہر سطح کی محنت کیلئے خود کو میدان میں نکالتے تھے۔ مولانا نے علمائے کرام کو فتنوں کے تعلق سے اپنے اندر حساسیت کو پیدا کرکے ان کا تعاقب کرنے کیلئے عزم و ہمت اور جماعت کے اعتبار سے خود کو تیار رہنے کیلئے کہا۔ مختلف علاقوں میں مختلف فتنے ہوتے ہیں، لیکن بعض جگہ وہ ہیں جہاں کئی کئی فتنے ایک ساتھ سر اٹھاتے ہیں، بدقسمتی سے آپ کا یہ شہر کانپور بھی انہیں جگہوں میں سے ایک ہے۔ پرویزیت، انکار حدیث کا فتنہ جو کتابوں کا جز بن چکا تھا، اس نے بھی یہاں سر اٹھایا، قادیانیت اور شکیلیت کا فتنہ، ملک کے دیگر حصوں میں کہیں صدیق دیدار،کہیں فیاض بھیا،کہیں ریاض گوہرشاہی سمیت جتنے بھی فتنے ہیں ان سب کا تعلق حقیقت میں حضورؐ کی ختم نبوت سے جڑا ہوا ہے۔ تحفظ حدیث کا معاملہ جو فتنہ انکار حدیث کے نام سے جانا پہچانا جاتا ہے،اس کا تعلق بھی نبی کریمﷺ کی خاتمیت اورنبوت سے ہے۔ رسول اللہﷺ صرف اللہ کے رسول نہیں بلکہ خاتم النبیین ہیں اور یہ دونوں چیزیں ایک ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔

 ایک ڈاکیہ اور پیغام رساں کی حیثیت سے باور کرانے کی کوشش کرتا ہے، آپؐ کے ارشادات وفرمان کو تشریح کی حیثیت نہیں دیتا، شریعت کے احکام کوبیان کرنے کی حیثیت نہیں دیتا تو جہاں وہ آپؐ کی رسالت ونبوت کی قدرو قیمت کو گھٹا رہا ہے، اسی طریقے سے آپؐ کی خاتمیت کی اہمیت کو بھی گھٹا رہا ہے۔ یہ حملہ صرف آپؐ کی رسالت پر نہیں بلکہ آپؐ کی ختم نبوت پر بھی ہے۔ اگر ایک حیثیت مجروح ہوتی ہے تو دوسری حیثیت بھی مجروح ہوگی، اس لئے بنیادی مسئلہ ہمارا تحفظ ختم نبوت و تحفظ ختم رسالت ہے۔ آخر میں مولانا نے علمائے کرام کو دار العلوم دیوبند میں قائم شعبہ ختم نبوت سے جڑنے اور اس کی رہنمائی میں کام کرنے کے طریقہ کار سے واقف کرایا۔

بھیوینڈی مہاراشٹر سے تشریف لائے معروف مفسر قرآن مولانا سید محمد طلحہ قاسمی نقشبندی نے فرمایا کہ امت کو فتنوں سے بچانے کیلئے صرف علم کافی نہیں ہے، حالانکہ علم وتربیت اور باطل فتنوں کے مکائر سے واقفیت بھی ضروری ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اللہ اور اس کے آخری رسول حضرت محمدﷺ کے ساتھ نہایت محبت ضروری ہے، یہ محبت اسی وقت حاصل ہوگی جب کسی محبت کرنے والے سے ہمارا تعلق ہوگا، دل میں اللہ کی یاد ہوگی،کثرت سے اللہ کو یاد کرنے کی ہماری عادت،گناہوں سے پرہیز،، مشتبہ کمائی سے احتیاط، ہماری نظریں محفوظ، تنہائیاں گناہوں سے پاک ہوں گی تبھی انشاء اللہ یہ محبت حاصل ہوگی۔ اس محبت کے بغیر فتنوں سے حفاظت ممکن نہیں ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے مختصر بیان میں باطل فتنوں اور ختم نبوت کے تعلق سے عالمی پیمانے پر اکابرین جمعیۃ کی محنتوں و کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتائی۔

 

مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے نائب ناظم مولانا امیر حمزہ قاسمی نے تمام علماء کے سامنے عقیدہ کی باتیں اور مجلس تحفظ ختم نبوت کا مقصداور پروگرام کے عنوان کی اہمیت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ اس سے قبل مدرسہ جمعیۃ علماء کانپور کے رکن منتظمہ قاری مجیب اللہ عرفانی نے تلاوت قرآن پاک سے نشست کا آغاز کیا۔ حافظ محمد مسعود نے نعت و منقبت کا نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ نشست میں کثیر تعداد میں علمائے کرام، ائمہ مساجد، ذمہ داران مدارس و مکاتب کے ساتھ دانشوران قوم و ملت موجود تھے۔

 

 

 

نظرات بینندگان
captcha