ایران تعلقات کا اثر؛ سعودی عرب شنگھائی تعاون تنظیم کا حصہ بن گیا

IQNA

ایران تعلقات کا اثر؛ سعودی عرب شنگھائی تعاون تنظیم کا حصہ بن گیا

16:42 - March 29, 2023
خبر کا کوڈ: 3514022
ایکنا تھران: سعودی عرب کی چین سے طویل المدتی شراکت داری کا آغاز ہو چکا ہے اور سعودی کابینہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کا حصہ بننے کے فیصلے کی منظوری دے دی ہے۔

ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق سعودی عرب نے ایک میمورنڈم پر دستخط کیے ہیں جس میں اسے شنگھائی تعاون تنظیم میں مذاکراتی پارٹنر کا درجہ دیا گیا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم چین، روس، بھارت اور پاکستان سمیت یورپ اور ایشیائی ممالک کا سیاسی اور سیکیورٹی اتحاد ہے۔

اسے 2001 میں روس، چین اور وسط ایشیا میں سابق سوویت یونین کے ممالک نے قائم کیا تھا اور بعد میں اس کو وسعت دیتے ہوئے پاکستان اور بھارت کو بھی اس اتحاد کا حصہ بنا لیا گیا تاکہ خطے میں مغربی طاقتوں کے بڑھتے ہوئے اثررسوخ کا مقابلہ کیا جا سکے۔

گزشتہ سال ایران نے بھی شنگھائی تعاون تنظیم کی مکمل رکنیت حاصل کر لی تھی۔

ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ دسمبر میں چینی صدر شی ژن پنگ کے دورہ سعودی عرب کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم کا حصہ بننے کے حوالے سے دونوں ملکوں کے حکام کے درمیان مشاورت ہوئی تھی۔

سعودی عرب کو مذاکراتی پارٹنر کا درجہ دینا مکمل رکنیت کی جانب پہلا قدم ہے اور کچھ وقت بعد انہیں مکمل رکنیت بھی دے دی جائے گی۔

یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب سعودی آرامکو نے ایک مشترکہ منصوبے کے ذریعے چین میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے اور نجی طور پر کنٹرول کیے جانے والے پیٹرو کیمیکل گروپ کے شیئرز بھی حاصل کر لیے ہیں۔

سعودی عرب کے ہر گزرتے دن کے ساتھ چین سے بڑھتے ہوئے تعلقات پر اس کے پرانے اتحادی امریکا نے سیکیورٹی تحفظات کا اظہار کیا ہے تاہم امریکا کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اثرورسوخ حاصل کرنے کی چین کی کوششوں کے باوجود مشرق وسطیٰ کے حوالے سے امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

خطے میں سب سے بڑے پیمانے پر سیکیورٹی ضمانت دینے والے امریکا کے انخلا پر سعودی عرب اور دوسری عرب ریاستوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور اسی وجہ سے دوسرے پارٹنرز تلاش کرنے پر مجبور ہو گئے۔

نظرات بینندگان
captcha