مصحف عثمان سے قبل کامل قرآنی نسخے کا انکشاف

IQNA

استاد ھارورڈ یونیورسٹی؛

مصحف عثمان سے قبل کامل قرآنی نسخے کا انکشاف

9:52 - May 05, 2023
خبر کا کوڈ: 3514238
ایکنا تھران: ھاروارڈ یونیورسٹی کے قرانی اسٹڈی کے استاد کے مطابق قرآنی تاریخ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ تیسرے خلیفہ عثمان سے قبل بھی قرآنی نسخہ موجود تھا

ماساچوسٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی (MIT)   کے تعاون سے«ھاورڈ میں رمضان کی تین رات»  پروگرام سے ھاروڈ یونیورسٹٰی کے تین اساتذہ بھی شریک تھے۔

ھارورڈ یونیورسٹی کے اسلام تمدن اور عرب ادبیات کے استاد شادی حکمت ناصر نے مذکورہ ادارے کے ویبینار سے خطاب کیا۔

شادی حکمت ناصر کا کہنا تھا: اس بات کا قوی امکان ہے کہ تیسرے خلیفہ عثمان کے دور سے قبل بھی قرآن کریم کا ایک کامل نسخہ موجود تھا.

انکا کہنا تھا: قرآن کے دیگر غیرمتعارف  قرآئات بھی اس کے طرز کو تبدیل نہیں کرسکتی، مثلا قرآت ابن مسعود ایک حرف دوسرے حرف کی جگہ آیا ہے یعنی گویا ایک نمونہ موجود تھا جس سے آئیدیا لیا گیا ہے۔

 

یونیورسٹی استاد کا کہنا تھا:  قرآن ایک مکمل زبانی مواد نہ تھا کہ بعض لوگوں نے اس کو حفظ کیا بلکہ عثمان دور سے قبل بھی متن قرآن موجود تھا اگرچہ شاید کامل قرآن نہ تھا۔

تاہم وہ تاکید کرتے ہویے کہتا ہے: ہم نہیں جانتے کہ کیا قرآن حضرت محمد(ص) کے دور میں جمع آوری کی گیی ہے یا نہیں؟

انہوں نے کہا کہ بعض کوشش کرتے ہیں کہ ایسا دکھائے کہ خود دور پیغمبر(ص) میں قرآن پر کام نہ ہوا اور خلفا کے دور میں ہوا یہ سیاسی کاوش ہے جو مناسب نہیں۔

 

شادی ناصر

 

 

شادی ناصر کا کہنا تھا: ٹیکسٹ کی شکل میں مواد کو تحریف کیا جاسکتا ہے یہ ایک گولڈن نسخہ ہے کہ جو کچھ زہنوں میں ہو تو پھر یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ ٹیکسٹ تبدیل نہیں ہوا ہے۔

شادی ناصر کا کہنا تھا: تمام مسلمان مسالک بشمول شیعہ سنی علما کا اتفاق ہے کہ دور رسالت (ص) میں کوئی کامل کتاب جمع آوری نہیں ہوئی. یا اگر کوئی کتاب تھی تو کیا اپ ڈیٹ ہوا ہے کہ نہیں۔/

 

4138043

نظرات بینندگان
captcha