ایکنا نیوز کے مطابق چینی مترجم بای جیسو (سلیمان بای جی سو) سال 1966 کو چینی شهر«چیوجینگ» واقع صوبہ «یون نان» میں پیدا ہوئے. انہوں نے بچپن میں قرآنی علوم حاصل کیا اور پھر اعلی تعلیمات کے لیے پندرہ سال تک ایران میں اعلی تعلیم حاصل کرتے رہے۔
سال 1989 میں وہ مشھد کی رضوی یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور سال 1995 کو وہاں سے فارغ ہوئے۔
جی سو بای نے سال 2002 میں تھران یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور اسلام شناسی کورس کے بعد وہ چین چلے گیے۔
سال 1995 کو وہ ریڈیو ایران کے چینی زبان کے شعبے سے پروگرام پیش کرنے لگے۔
سال 2002 کو وہ ایران کے ثقافتی مرکز ترجمان وحی سے منسلک ہوئے اور وہاں پر چینی زبان میں ترجمہ شروع کیا اور دس سال تک یہاں کام کرتے رہے۔
وہ اب تک جامعة المصطفی العالمیه اور ایرانی کلچر مرکز و سفارت خانوں میں مترجم کے طور پر بھی کام کرتے رہے ہیں اور اسی طرح ویب سایٹ قرآن به زبان چینی(www.gulanjing.com) میں کام کرتے رہے۔
بای جی سو کا اہم ترین کام چینی زبان میں قرآن مجید کا ترجمہ کرنا ہے جو پہلی بار مکتب اهل بیت(ع) کے رو سے استفادہ کیا گیا ہے اور اس کی پروف ریڈنگ چینی زبان کے استاد یحیی لینسونگ نے کی ہے اور سال 2011 میں یہ چھاپا گیا ہے۔
مترجم کا فارسی اور عربی پر مکمل تسلط باعث بنا ہ یہ ترجمہ برراہ راست چینی زبان سے ترجمہ کیا گیا ہے اور یہ اس کی خصوصیت ہے۔
گذشتہ ساٹھ سالوں میں چینی زبان میں کافی تبدیلیاں آئی ہیں اور اسی حوالے سے مترجمین نے احساس کیا کہ قرآن کریم کو جدید تقاضوں کے مطابق ترجمہ کیا جائے۔. بای جی سو نے اپنے ترجمے کے ہر صفحے میں بعض نکات کی تشریح بھی درج کی ہے۔
بای جی سو نے فارسی اور شیعہ مواد سے آشنائی کے باعث کافی دیگر اسلامی کتب کا بھی چینی زبان میں ترجمہ کیا ہے۔