ایکنا نیوز، الیکٹرانک میگزین Intelligent - اعلیٰ تعلیم پر توجہ دینے والا ایک آن لائن میگزین کے ذریعے کرائے گئے ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں طلبہ کی اکثریت غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی حامی طلبہ تحریک کی حامی ہے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق، سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 763 کل وقتی طلباء میں سے 65% حالیہ مظاہروں کی حمایت کرتے ہیں۔
18 اپریل کو کولمبیا یونیورسٹی میں تحریک اور احتجاج کے بعد سے، امریکہ میں 80 سے زائد یونیورسٹی کیمپس میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرے اور دھرنے دیکھے جا چکے ہیں۔
مظاہروں کی حمایت کرنے والے جواب دہندگان میں سے 43 فیصد نے خود غزہ کے مظاہروں میں حصہ لیا تھا، اور ان میں سے 63 فیصد نے مزاحمتی ملیشیا کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
سروے میں شامل 65 فیصد یونیورسٹی طلباء نے کہا کہ وہ حالیہ مظاہروں کی حمایت کرتے ہیں، اور کچھ نے حماس کے ساتھ ہمدردی رکھنے اور یہودیوں کے بارے میں منفی سوچ رکھنے کا اعتراف کیا۔
اس سروے کے مطابق ٹک ٹاک ایپلی کیشن غزہ کی پٹی میں جنگ کے بارے میں معلومات کا بنیادی ذریعہ تھی، جن سے طالب علموں سے پوچھا گیا تھا، اور یہ پلیٹ فارم سوشل نیٹ ورکس کی دیگر ایپلی کیشنز کے مقابلے ان لوگوں میں سب سے زیادہ مقبول تھا۔
75% حامیوں نے دھرنا کیمپوں کی تعریف کی اور 45% نے احتجاج کے طور پر طلباء کو لیکچر ہال میں داخل ہونے سے روکنے سے اتفاق کیا۔
36% نے اس بات کی تصدیق کی کہ حالیہ مظاہروں نے دراصل فلسطینی کاز کے لیے ان کی حمایت میں اضافہ کیا ہے۔
گذشتہ 18 اپریل سے، امریکی یونیورسٹیوں نے صیہونی حکومت کی جنگ کے خلاف غزہ کی پٹی کی حمایت میں طلباء کی تحریک دیکھی، جو بعد میں فرانس، برطانیہ، جرمنی، کینیڈا، اور ہندوستان جیسے ممالک کی یونیورسٹیوں میں پھیل گئی ہے۔/
4215363