ایکنانیوز، الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق، دو مقدس مساجد (مسجد الحرام اور مسجد النبی) کے امور کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے صالح بن زین العابدین الشیبی کی موت کا اعلان کیا، جو کہ اس کے چابی یا کی ہولڈر تھے۔
اس محکمے نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ خانہ کعبہ کے کلید بردار مالک صالح الشیبی کا انتقال بروز جمعہ شام ہوا اور گزشتہ ہفتہ کو مسجد الحرام میں صبح کی نماز کے بعد ان کی میت پر نماز جنازہ ادا کی گئی۔ اور انہیں اس سال حج کے موسم کے اختتام پر المعلا قبرستان میں دفن کیا گیا۔ مسجد الاحرام اور مسجد النبی نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں کعبہ کے کلید رکھنے والے کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
سعودی اخبار سبق کے مطابق خانہ کعبہ کے خادم اور کلید رکھنے والے صالح بن زین العابدین الشیبی 1945 (1366ھ) میں ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوئے جو اس وقت سے خانہ کعبہ کی کلید کا حامل ہے۔
اس اخبار نے نشاندہی کی کہ صالح الشیبی "شیبہ بن عثمان بن ابی طلحہ" کے پوتے ہیں۔
صالح الشیبی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں فتح مکہ کے بعد سے کعبہ کی ستترویں چابی رکھنے والے ہیں اور قصی بن کلاب کے زمانے سے لے کر اب تک ایک سو نویں چابی رکھنے والے ہیں۔
صالح الشیبی مکہ میں پلے بڑھے اور اسلامی علوم میں ڈاکٹریٹ حاصل کرنے تک اپنی تعلیم جاری رکھی۔
انہوں نے یونیورسٹی کے پروفیسر کے طور پر کام کیا اور مذہبی اور تاریخی موضوعات پر کئی کتابیں تصنیف کیں۔
کعبہ کی چابیاں رکھنا: مسجد الحرام اور مکہ میں سب سے اعلیٰ پیشہ
کعبہ کی چابیاں رکھنا مسجد الحرام اور مکہ میں سب سے قدیم اور معزز پیشہ ہے۔ 1435ھ میں ان کے چچا صالح الشیبی (عبدالقادر طہ الشعبی) کی وفات کے بعد یہ ذمہ داری ان کو سونپی گئی اور انہوں نے چابیاں سنبھالنے کا فریضہ سنبھالا۔
کعبہ کی چابی رکھنے والوں کے پاس بیت اللہ الحرام کی چابی ہے جو لوہے سے بنی ہے اور 35 سینٹی میٹر لمبی ہے۔ خانہ کعبہ کا گورنر خدا کے گھر کے تمام امور کا ذمہ دار ہے اور وہ اسے خوشبودار بناتا ہے اور آنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔
سعودی اخبار 'سبق' کے مطابق صالح الشیبی نے کعبہ کے کسی بھی دوسرے اہم ذمہ دار کی طرح خانہ کعبہ کے دروازے کو کھولنے، پردے تبدیل کرنے، بیت اللہ الحرام کے پردوں کی دھلائی اور دیکھ بھال کی نگرانی کی۔ یہ ان کی زندگی کے دوران 100 سے زائد بار ہوا.
4222822