پاکستان اور سال 2025 کی حج پالیسی کا اعلان

IQNA

پاکستان اور سال 2025 کی حج پالیسی کا اعلان

5:54 - November 25, 2024
خبر کا کوڈ: 3517519
ایکنا: پاکستانی حکام نے سال 2015 کے لیے بہترین حج أمور کے لیے کچھ تبدیلیوں کے ساتھ پالیسی کا اعلان کردیا ہے۔

ایکنا نیوز، ملتوں کے معاشرے اور ثقافت کے تجزیاتی پلیٹ فارم کے مطابق، پاکستان کی وفاقی کابینہ نے 2025 کی حج پالیسی کی منظوری دے دی ہے، جس میں اہم اپڈیٹس شامل کی گئی ہیں تاکہ پاکستانی زائرین کے لیے سالانہ سفر کو آسان اور بہتر بنایا جا سکے۔
کابینہ کے اجلاس میں آنے والے حج سیزن کے لیے کوٹہ مختص کرنے، اہلیت کے معیار اور زائرین کی سہولت کے لیے جدید معاون میکانزم کے بارے میں تفصیلات اور بنیادی بہتری پر زور دیا گیا۔
پاکستانی زائرین کے لیے کوٹہ مختص اور عمر کی حد
اس منظور شدہ پالیسی کے تحت، پاکستان کا کل حج کوٹہ 2025 کے لیے 179210 زائرین پر مشتمل ہوگا، جو کہ مساوی طور پر سرکاری اور نجی انتظامات کے درمیان تقسیم کیا جائے گا، ہر ایک کا 50 فیصد حصہ ہوگا۔ کابینہ نے اہلیت کے معیار کو بھی واضح کیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ 12 سال سے کم عمر کے بچوں کو 2025 کے حج میں بالغ زائرین کے ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سرکاری حمایت یافتہ کوٹے کی منصفانہ تقسیم کے لیے، کمپیوٹرائزڈ ووٹنگ سسٹم استعمال کیا جائے گا۔ یہ نظام شفافیت اور مساوی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور تمام درخواست دہندگان کو غیر جانبدارانہ انتخاب کا موقع فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، ان درخواست دہندگان کو ترجیح دی جائے گی جنہوں نے پہلے حج ادا نہیں کیا، جس سے پہلی بار جانے والوں کو زیادہ موقع فراہم کیا جائے گا۔
کابینہ نے 1000 نشستیں مشکل حالات کے لیے مخصوص کی ہیں، جن میں ممکنہ طور پر خاندانی نقصانات، طبی ضروریات، اور دیگر سہولتیں شامل ہیں۔ مزید یہ کہ 300 نشستیں ان مزدوروں اور کم آمدنی والے ملازمین کے لیے مخصوص کی گئی ہیں جو ورکرز ویلفیئر فنڈ (WWF) یا ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوٹ (EOBI) میں رجسٹرڈ ہیں۔ اس مخصوص کوٹے کا مقصد معاشی طور پر پسماندہ افراد کے لیے زیارت کو مزید آسان بنانا ہے۔
سفر کی سہولت اور زائرین کے لیے خصوصی معاونت
زائرین کے لیے آرام دہ سفر کو یقینی بنانے کے لیے، حج 2025 کی پالیسی میں "روڈ ٹو مکہ" کی سہولت شامل ہے جو اسلام آباد اور کراچی کے ہوائی اڈوں پر دستیاب ہوگی۔ "روڈ ٹو مکہ" اقدام، جو گزشتہ برسوں میں متعارف کروایا گیا تھا، پاکستانی زائرین کی امیگریشن کو روانگی سے پہلے ہی ان کے ہوائی اڈے پر مکمل کرنے کی اجازت دیتا ہے اور سعودی عرب پہنچنے کے بعد ان کے داخلے کے عمل کو تیز کرتا ہے۔
"ناظم" کا تعارف اور زائرین کے لیے معاونت میں اضافہ
زائرین کو زمین پر بہتر مدد فراہم کرنے کے لیے کابینہ نے "ناظم" کے نام سے ایک نیا کردار متعارف کروایا ہے، جس کا کام زائرین کے لیے سہولیات کی فراہمی اور کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کی نگرانی کرنا ہوگا۔ ہر 100 زائرین کے لیے ایک ناظم مقرر کیا جائے گا، جو کہ انفرادی ضروریات کو زیادہ توجہ کے ساتھ پورا کرنے کو یقینی بنائے گا۔


وفات پانے والے اور زخمی زائرین کے لیے مالی امداد
حج کے اس عظیم سفر سے وابستہ ممکنہ خطرات کو تسلیم کرتے ہوئے، کابینہ نے حج کے دوران وفات پانے یا زخمی ہونے والے زائرین کے خاندانوں کو فراہم کی جانے والی امداد میں اضافے کی منظوری دی ہے۔ اگر کوئی زائر حج کے ایام میں انتقال کر جائے تو صورتحال کے مطابق اس کے اہل خانہ کو ایک سے دو ملین روپے تک مالی مدد فراہم کی جائے گی۔ زخمی ہونے والے زائرین کو ایک ملین روپے تک کی امداد دی جائے گی۔
آخر میں، حج 2025 کی پالیسی ایک جامع فریم ورک کی عکاسی کرتی ہے جو زائرین کے لیے بہتر خدمات، مالی امداد اور لاجسٹک سہولیات فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
 
 

4250002

نظرات بینندگان
captcha