سید صادق کاظمی، جو کہ ترتیل کے شعبے میں 47ویں قومی قرآن کریم مقابلوں کے آخری مرحلے کے شریک ہیں، نے ایکنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: "میں نے سات سال کی عمر میں اللہ کے فضل، اہل بیتؑ کی عنایت اور اپنے والدین کی محنت سے قرآن حفظ کرنا شروع کیا۔ بچپن کے دنوں میں میری سب سے اہم مصروفیت قرآن کی تلاوت تھی۔"
وہ جو کہ ایک طالب علم اور فیملی کنسلٹنگ کے ماہر ہیں، مزید کہتے ہیں: "میں ایک ادارے میں میڈیا لٹریسی کے شعبے میں بچوں اور نوجوانوں کی تربیت کے امور سے وابستہ ہوں اور تمام خاندانوں کو یہ تاکید کرتا ہوں کہ وہ بچوں اور نوجوانوں کو کسی بھی مہارت کے شعبے میں مصروف کریں تاکہ وہ عزتِ نفس حاصل کریں اور کئی خطرات سے محفوظ رہیں۔"
کاظمی نے اس بات پر زور دیا کہ "بچوں اور نوجوانوں کا قرآنی مفاہیم کے ساتھ مؤثر تعلق قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے ہمیں نوجوانوں کی زندگی سے ہم آہنگ تخلیقی طریقے اپنانے چاہئیں۔ ہم اس وقت اپنے میڈیا انسٹی ٹیوٹ میں گیمز ڈیزائننگ، ڈبنگ، اسٹاپ موشن اور دیگر نوجوانوں کی پسندیدہ تکنیکوں پر غور کر رہے ہیں تاکہ ان جدید طریقوں کے ذریعے نوجوانوں کو قرآن کی طرف راغب کر سکیں۔"
قرآن کے اس قاری کو دستاویزی فلم سازی کے فن سے بھی گہری دلچسپی ہے۔ انہوں نے کہا: "گزشتہ سال میں نے سینما حقیقت کے مستند شعبے میں اعلیٰ مقام کا ایوارڈ حاصل کیا، اور یہ سب قرآن کی برکت سے ممکن ہوا۔ میری شخصیت کے ہر اُس حصے میں جو ترقی ہوئی ہے، اس کا سہرا قرآن کو جاتا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "کبھی کبھی قرآن خود قرآنیوں کے درمیان بھی مہجور رہ جاتا ہے۔ ہم بعض اوقات فنی مسائل، آواز اور لہجے میں اس قدر مشغول ہو جاتے ہیں کہ معانی اور قرآنی مفاہیم پر توجہ دینے سے غافل ہو جاتے ہیں۔"
کاظمی نے اپنی یادگار ترین تلاوت کے بارے میں کہا: "قم میں ہمارے ہفتہ وار تلاوت کے اجتماعات ہوتے ہیں جہاں قاری اور حفاظ جمع ہوتے ہیں۔ شہید حاج قاسم کی شہادت کی شام ایک بے ریا اور محبت بھرا ماحول تھا۔ اس محفل میں میری تلاوت میرے لیے بہت اثر انگیز تھی، اور میں پوری کوشش کر رہا تھا کہ اپنے جذبات پر قابو پاؤں اور میرے آنسو نہ نکلیں۔"
47ویں قومی قرآن کریم مقابلوں کے اس آخری مرحلے کے شریک نے کہا: "یہ مقابلے ملک میں قرآنی فنی معیار کی بلند ترین سطح کی نمائندگی کرتے ہیں۔ میرے لیے ان مقابلوں میں درجہ حاصل کرنا اہم نہیں ہے بلکہ یہ مقابلے قرآنی میدان میں مزید ترقی کے لیے ایک بہترین محرک ہیں۔"
یاد رہے کہ 47ویں قومی قرآن کریم مقابلوں کا آخری مرحلہ مردوں کے لیے 19 سے 29 دسمبر کے دوران مصلیٰ تبریز میں آوائی شعبے میں منعقد ہو رہا ہے اور مقابلوں کے ہال میں عوام کی شرکت آزاد ہے۔ مردوں کے آوائی شعبے میں تحقیق اور ترتیل کی قرائت، بیس پاروں کا حفظ، مکمل قرآن کا حفظ، اور 18 سال سے کم عمر کے لیے تحقیق کی قرائت اور مکمل قرآن کا حفظ شامل ہیں، جنہیں روزانہ شام 2 سے 9 بجے تک ریڈیو قرآن اور قرآن و معارف ٹی وی نیٹ ورک پر براہِ راست نشر کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل اسی مقام پر 2 سے 9 دسمبر کے دوران خواتین کے مقابلے منعقد ہوئے تھے، جن میں بہترین کارکردگی دکھانے والی خواتین کو نغماتی اور آوائی شعبوں میں اعزازات دیے گئے۔ مزید یہ کہ مردوں کے نغماتی شعبے کے مقابلوں میں بھی بہترین کارکردگی دکھانے والوں کا انتخاب کیا جا چکا ہے۔/
4254594