ایکنا نیوز- اناطولی خبررساں ایجنسی کے مطابق ترکی کے جنوبی صوبہ ماردین میں دارالافتاء کی جانب سے ایک قرآنی تعلیمی ادارہ قائم کیا گیا ہے، جہاں سماعت سے محروم خواتین کو قرآن کریم اور دینی معارف کی تعلیم اشاروں کی زبان کے ذریعے دی جا رہی ہے۔
یہ تعلیمی کورس ماردین کے آرتوکلو نامی علاقے میں جاری ہے، جس کے تحت خواتین کو ہفتے میں 6 گھنٹے تعلیم دی جاتی ہے۔
نازان آگالدای، جو صوبائی دارالافتاء کے دفتر میں ناشنوا امور کی رابطہ کار ہیں، نے اناطولی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 2016 سے ناشنوا خواتین کو تعلیم دے رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ادارہ صرف قرآن کی تعلیم تک محدود نہیں بلکہ دینی مسائل، سورتوں اور دعاؤں کے حفظ کی تربیت بھی دیتا ہے۔ آگالدای کے مطابق، ترکی کی دینی امور کی انتظامیہ (دیانت) ہر سال اس ادارے کو نئے تعلیمی مواد فراہم کرتی ہے، اور اشاروں کی زبان میں الفاظ کی تعلیم کے لیے مخصوص کتابیں بھی استعمال کی جاتی ہیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ یہ کلاسز صرف تعلیمی مقصد کے لیے نہیں، بلکہ سماجی و ثقافتی سرگرمیوں کے لیے بھی ایک مرکز کی حیثیت رکھتی ہیں۔
الیف چایبوگون، ایک 42 سالہ طالبہ نے بتایا کہ وہ اس کورس میں اس لیے شامل ہوئی ہیں تاکہ قرآن، نماز، حج اور صدقہ جیسے دینی امور کو بہتر طریقے سے سیکھ سکیں۔
جبکہ سفگی شاہکولوبی یاغچی، 52 سالہ ایک اور طالبہ نے کہا کہ وہ اپنی کمشنوا بہنوں کے اس کورس میں شرکت پر بہت خوش ہیں اور ان کی استاد اشاروں کی زبان جانتی ہیں، جو ان کے لیے باعث سہولت ہے۔/
4279110