اقوام متحدہ کا اسلام فوبیا کے لیے خصوصی نمایندہ مقرر

IQNA

اقوام متحدہ کا اسلام فوبیا کے لیے خصوصی نمایندہ مقرر

6:22 - May 10, 2025
خبر کا کوڈ: 3518455
ایکنا: اقوام متحدہ نے میگل آنخل موراتینوس کو اسلام فوبیا کے لیے خصوصی نمایندہ مقرر کردیا۔

ایکنا نیوز، اناطولی نیوز ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اسپین سے تعلق رکھنے والے میگل آنخل موراتینوس کو اس ادارے کی جانب سے اسلاموفوبیا (اسلام سے نفرت) کے خلاف خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے۔

اقوام متحدہ نے اپنے پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) کے ذریعے اعلان کیا کہ مارچ 2024 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس کا عنوان تھا: ’’اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے اقدامات‘‘۔ یہ قرارداد "اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن" کی مناسبت سے منظور کی گئی، جس میں اقوام متحدہ کی جانب سے اسلاموفوبیا کے خلاف ایک خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

گوتیرش کے ترجمان کے دفتر نے ایک بیان میں اعلان کیا: "موراتینوس اپنی موجودہ ذمہ داری میں، بطور اقوام متحدہ کے اتحادِ تہذیبوں کے اعلیٰ نمائندہ، خدمات انجام دیتے رہیں گے۔" بیان میں مزید کہا گیا: "موراتینوس کی یہ دوہری ذمہ داری، ان کی نئی ماموریت کے تحت موجودہ وسائل اور صلاحیتوں کو بہتر طریقے سے بروئے کار لانے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے دی گئی ہے۔"

اس بیان کے مطابق، موراتینوس 2019 سے اقوام متحدہ کے اتحادِ تہذیبوں کی قیادت کر رہے ہیں اور وہ ’’بین الاقوامی مکالمے کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم اور رابطے کا پل‘‘ سمجھے جاتے ہیں۔

مارچ کے وسط میں، یورپ میں سیکیورٹی اور تعاون کی تنظیم (OSCE) نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی اور تشدد میں اضافے پر انتباہ جاری کیا۔ اس تنظیم نے اعلان کیا کہ ’’اسلاموفوبیا‘‘ کئی ممالک میں ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے اور اس کے سدباب کے لیے مزید سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔

اسی طرح، مارچ 2024 میں، امریکی-اسلامی تعلقات کی کونسل (CAIR) نے اعلان کیا کہ رواں سال کے دوران مسلمانوں اور عرب نژاد امریکیوں کے خلاف امتیازی سلوک اور حملوں میں 7.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کونسل نے اسلاموفوبیا کے بڑھنے کی وجہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی اور امریکہ کی یونیورسٹیوں میں اسلام مخالف مظاہروں کو قرار دیا۔

واضح رہے کہ اسرائیل، امریکہ کی حمایت سے، 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں نسل کشی میں مصروف ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 171,000 سے زائد فلسطینی – جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے – شہید و زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 11,000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔/

 

4281243

نظرات بینندگان
captcha