ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے " بوصلہ" کے مطابق جامع الازھرکا کوئی قاری جو شیعہ طرز پر اذان دے چکا ہے اب جامع الازھر کی مسجد میں تلاوت نہیں کر سکے گا۔
عباس شومان کے مطابق اذان کے علاوہ جو قاری بھی اہل سنت کے عقیدے کے خلاف کوئی عمل بجا لائے یا بات کرے وہ بھی ان پابندیوں کی زد میں ہوگا،اس جدید پابندیوں کے مطابق خلاف ورزی کے مرتکب قاری کسی بین الاقوامی مقابلے میں جج نہیں بن سکتا اور نہ ہی ایسے قاری کو بیرون ملک بیھجا جاسکے گا۔قابل ذکر ہے کہ شیعہ طرز پر سالوں سے مختلف قاریوں نے اذان دی ہے اور اس عمل سے شیعہ سنی وحدت میں اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں لیکن ان آخری سالوں میں جامعہ الازھر میں سلفی گروہوں کے اثر انداز ہونے کی وجہ سے اختلافی مسایل پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں ،سلفی گروپ کچھ عرصہ پہلے نیٹ پر ایسے ویڈیو ڈال چکے ہیں جنمیں مصری قاریوں نے شیعہ طرز پر اذان دئے ہیں اس حوالے سے شیخ محمد طبلاوی جو انجمن قراء مصرکے سربراہ ہے انہوں نے شیخ الازھر اور مصر کے وزیر اوقاف سے مطالبہ کیاتھا کہ مصری قاریوں کو ایران اور عراق بھیجنا بند کردیا جائے ۔