
ایکنا نیوز- شفقنا-لبنان کے شہر صیدا کے مسجد قدس کے امام جمعہ شیخ ماهر حمود نے لبنان کے نیوز چینل المنار کے سائیٹ پر شایع کردہ بیان میں کہا ہے کہ بعض سیاسی تحریک کی غلطیاں اس ملک کی حالات کو بحران اور کشیدگی کی طرف لے گئی ہیں ،ملک شام کے بحران میں نظریے کے اختلاف نے لبنان پر منفی اثر ڈال رکھا ہے اور اس کے با وجود کے بعض لوگوں کا عقیدہ تھا کہ شام میں عوامی انقلاب ہو رہا ہے لیکن وقت گذرنے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ ایک سازش کے تحت ہو رہا ہے تا کہ شام کو کمزور کیا جا سکے ۔
لبنان کے اس اہل سنت عالم دین نے خطے میں تشدد و دہشت گردی میں اضافہ کو حزب اللہ لبنان کی منفی تاثیر کے دعوے کو رد کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی مقاومت سب لوگوں سے پہلے تکفیری تحریک کے خطرے سے با خبر تھا اور ان لوگوں سے مقابلہ شروع کر دیا جس کی وجہ سے لبنان کو تکفیری گروہ کے شر سے محفوظ رکھا ۔
شیخ ماهر حمود نے یاد دہانی کرتے ہوئے کہا : تکفیری وہابیوں کے انتہا پسند نظریہ کی پیروی کرتے ہوئے اور سعودی عرب کے تیل کے ڈالروں کی مدد سے اسلام کے مقدس چہرے کو خراب کیا جارہاہے اور عراق اور دوسرے تمام ممالک میں دینی اقلیتی شہریوں کو قتل کر کے اس سازش پر عمل کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے اعتدال پسند اہل سنت نظریہ اور انتہا پسند وہابی نظریہ کے درمیان کسی بھی طرح کے تعلق ہونے کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی : وہابی خود کو اہل سنت ہونے سے متعارف کرتے ہوئے دنیا کے تمام لوگوں کو اپنے گمراہ نظریہ پر قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
32057