ایکنا نیوز- لبنان یونیورسٹی کے سوشیالوجی شعبے کے استاد اور سیاسی امور کے ماہر تجزیہ نگار«طلال عتریسی»،
نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں کہا کہ شیعہ بلاک کو کمزور کرنے کے لیے داعش کی حمایت اور سپورٹ ایک خوفناک غلطی ثابت ہوچکی ہے۔
لبنان یونیورسٹی کے سوشیالوجی شعبے کے استاد نے کہا کہ میرے خیال میں ایسی سوچ ایک اسٹریٹیجک غلطی ہے کیونکہ داعش صرف شیعوں کے خلاف نہیں بلکہ اسکا ہدف تمام اسلامی مسالک ہیں۔
طلال عتریسی نے وحدت پر تاکید کرتے ہوئے کہا اس مسئلے کو وقتی طور پر نہ دیکھا جائے بلکہ ایک بڑے تناظر میں ان حالات پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو وحشیانہ طریقے سے قتل عام کرنے والے ایسے لوگوں سے مقابلے کے لیے اتحاد لازم ہے اور اس وقت بعض ممالک کی حمایت افسوسناک ہے
لبنانی تجزیہ نگار نے کہا کہ داعش ہر مسئلے کو مذہبی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس سے عالم اسلام کے اندر ایک خوفناک فرقہ وارانہ صورتحال پیدا ہوسکتی ہے جس سے فائدہ اٹھا کر دیگر طاقتیں اسلامی ممالک کے اندر مداخلت کرسکتی ہیں۔
انہوں نے داعش کے خلاف الائنس کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی اپنی سرحدوں کو داعش کے لیے بند کردے تو خودبخود یہ شکست سے دوچار ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت بعض ممالک داعش کو سمجھ چکے ہیں اور انکی حمایت سے ہٹ چکے ہیں مگر بعض ممالک اب بھی انکی مدد کررہے ہیں۔
لبنانی تجزیہ نگار نے شام کے حوالے سے کہا کہ سیاسی مذاکرات ہی راہ حل ہے اور لبنان کے بارے میں بھی مذاکرات خوش آئند ہے ۔