ایکنا نیوز- شفقنا نیوز کے مطابق ریاض یونیورسٹی میں اسلامی شعبے کے سربراہ ڈاکٹر « سعود النفیسان» نے سعودی حکام کی جانب سے اس حکم کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ حتی وہ بیمار افراد جو کرونا وائرس سے متاثر ہیں انکو بھی روکا نہیں جاسکتا بلکہ صرف ہوشیار رہنے کی بات کی جاسکتی ہے
الفنیسان نے کہا کہ اگر حجر الاسود وائرس سے متاثر ہوتا تو اس وقت تک وہ جراثیم کا مرکز بن جاتا کیونکہ اب تک لاتعداد حجاج اس مقدس پتھر کو ہاتھ لگا چکے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ القصیم شہر کی وزارت صحت کے اعلی نمائندے «حسین محمد حسین» نے کہا تھا کہ مقام ابراهیم(ع) اور حجرالاسود کو چھومنا اور ہاتھ لگانا صحت کے لیے خطرناک ہے اور اس سے لگنے والے ہاتھ بیماری میں مبتلا ہوسکتے ہیں ۔