ایکنا نیوز- ای اخبار روزنامه الاقتصادی کے مطابق اماراتی دانشور «محمد علی الشرفاء الحمادی» نے فرانس میں نصاب سے قرآنی آیات کو حذف کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا: اس اقدام سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ قرآن سے بے خبر ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ فرانس کے لوگ قرآن سے آشنا نہیں اور انکے لیے واضح نہیں کہ اپنا دفاع اور دوسروں پر تجاوز میں واضح فرق موجود ہے۔
اماراتی دانشور کا کہنا تھا: «جهاد» کا معنی تو نفس سے جہاد اور دوسروں کو فایدہ پہنچانا ہے یقینی طور پر اگر لوگ آزادی، عدالت، محبت اور صلح کو قرآن میں درک کرتے تو قرآن سے تمسک کرتے۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس کے اخبار میں مسلمانوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جن آیات میں یہودیوں،عیسائیوں اور ملحدین کے قتل کا حکم آیا ہے انکو حذف کیا جائے اور اسپر کیی لوگوں نے اس مطالبے کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔/