ایکنا نیوز- خبررساں ادارے almotawaset.com؛ کے مطابق اسلامی مرکز الازھر نے فرانس میں قرآنی آیات کو غیر مسلموں کے قتل پر ابھارنے کے دعووں کو سازش قرار دیتے ہوئے قرآنی آیات کے حذف کے مطالبوں کو قابل افسوس قرار دیا ۔
الازهر کے بیان میں کہا گیا ہے: ایسی درخواستیں سازش سے کم نہیں اور اسکا مطلب قرآن کو معاشرے سے نکالنا ہے۔
الازھر کے ڈپٹی چیف عباس شومان نے سوشل میڈیا پر رد عمل میں لکھا ہے: قرآنی آیات کو حذف کرنے کا مطالبہ بکواس ہے اور فرنچ عوام کو چاہیے کہ وہ قرآن کو درک کرنے کی کوشش کریں اور اس طرح کی سازشوں سے وہ جہنم میں جاسکتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ایسے لوگ جاہل ہیں جو اس طرح کے مطالبے کرتے ہیں کیونکہ قرآن میں قتل وغارت سے متعلق قرآن میں کوئی حکم نہیں اور لوگوں کی غلط فھمی کے ذمہ دار ہم نہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس میں ۳۰۰ نفر شخصیات جنمیں سابق صدر سرکوزی بھی شامل ہے «یہودی مخالف اقدامات» کے عنوان سے مقالہ جو روزنامه لوپاریزین میں چھپ چکا ہے مطالبہ کرچکے ہیں کہ عیسائی اور یہودی کو قتل کرنے والی آیات کو قرآن میں سے حذف کی جائے۔/