ایکنا نیوز- خبررساں ادارے «ترک پریس» کے مطابق مرمت سازی کے ماہر«احمد قورناز» اس نادر قرآن کی مرمت کی نگرانی کررہا ہے۔
ترکی کے ماہری آثار قدیمہ کے مطابق اس نسخے کے جلد پر سونے کے پانی سے آرائش کا کام کیا گیا ہے جو ۴۵۵ سال قدیم بتایا جارہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ عثمانی بادشاہ سلطان محمود دوم کی بیوی «خادمه دیلسازا»، کو سال ۱۸۱۶ میں تحفے کے طور پر یہ قرآن پیش کیا گیا ہے۔
ترک ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نادر نسخے کی خطاطی معروف خطاط «علی» جو «ابوالحسن الاُسیلی» کے نام سے معروف ہے انہوں نے ۱۰ فروری ۱۵۶۴ کو مکمل کیا تھا۔
قورناز کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ ۵ سے ۶ گھنٹے تک اس کی مرمت پر کام کرتا ہے اور اس نسخے پر کام سے وہ خوش ہے۔
انکا کہنا تھا کہ چھ مہینے سے اس نسخے پر کام جاری ہے اور جلد ہی اسکی مرمت سازی کا کام مکمل ہوگا اور اسکو ملک کے قومی میوزیم میں رکھا جائے گا۔/