بیروت کے اسقف کے توہین آمیزبیان پر اہم شخصیات کا رد عمل

IQNA

بیروت کے اسقف کے توہین آمیزبیان پر اہم شخصیات کا رد عمل

7:03 - December 10, 2019
خبر کا کوڈ: 3506953
بین الاقوامی گروپ- لبنان کی مختلف شخصیات نے سید حسن نصراللہ کے خلاف آرتھوڈکس پادری «الیاس عوده» کے بیان کی مذمت کی ہیں۔

بیروت کے اسقف کے توہین آمیزبیانات پر اہم شخصیات کا رد عمل

ایکنا نیوز- اخبار «البناء» کے مطابق حسن نصراللہ کے خلاف اسقف الیاس عودہ کے توہین آمیز بیانات پر مختلف شخصیات نے رد عمل ظاہر کیا ہے۔

 

 لبنانی پارلیمنٹ کے رکن «محمد رعد» نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مزاحمتی بلاک نے ہمیشہ لبنان کی حمایت کی ہے اور اسی مزاحمت کی وجہ سے اسرائیل لبنان کے خلاف جنگ سے باز رہا ہے۔

 

انہوں نے مذکورہ اسقف کے بیان جس نے کہا تھا «لبنان ایک شخص کے ایما پر چل رہا ہے اور ایک مسلح گروپ اس پر حاکم ہے» کہا: ہم اس رہنما (سیدحسن نصرالله) کے لیے بیحد احترام کے قائل ہیں مگر اس نے کبھی حکمرانی کی کوشش نہیں کی ہے. یہ ایک ایسا بیان ہے جس نے حقیقت کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔

 

عدنان منصور، سابق وزیر خارجہ لبنان

 

سابق لبنانی وزیر خارجہ «عدنان منصور» نے مذکورہ بیان کو گمراہ کن دشمن میڈیا کی سازش کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی ایماء پر ایسے بیانات صادر ہوتے ہیں۔

انکا کہنا تھا: جناب اسقف! کو اپنی سرزمین کی حفاظت کرتا ہے اور اس کے لیے اپنی اولاد تک قربان کرتا ہے ان لوگوں سے الگ ہے جو دشمن کو گلے لگاتا ہے ، لبنان جانتا ہے کہ کون اس پر حاکم ہے۔

 

منصور کا کہنا تھا کہ بیرونی دشمن ملک میں فسادات ڈالنا چاہتے ہیں اور ایسے بیانات انکی معاونت میں آگ پر تیل کا کام کرسکتا ہے۔

 

 

شیخ احمد قبلان، مفتی فقه جعفری لبنان

 

شیعہ مفتی شیخ «احمد قبلان» نے  الیاس عوده کے بیان پر کہا ہے: لبنان میں کسی کو فتنہ انگیزی کی اجازت نہیں دیں گے چاہے وہ مسلمان عالم ہو یا عسائی اسقف۔ ایسے بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔

 

لبنانی پارلیمنٹرین «جمیل السید» نے اس بیان پر رد عمل میں کہا ہے: ابوبکر البغدادی اور داعش یہاں آرہی تھی اور اگر مزاحمت کا بلاک نہ ہوتا تو ہم میں سے کوئی اس وقت یہاں زندہ نہ ہوتے!

 

قابل ذکر ہےکہ مذکورہ پادری اسقف الیاس عوده نے کہا تھا کہ ایک شخص اور گروپ کا یہاں ہولڈ ہے جو اسلحے کے زور پر حاکم ہے اور کوئی انکے خلاف لب نہیں کھول سکتا۔/

3862926

نظرات بینندگان
captcha