حضرت خدیجہ (س) کا یوم وفات

IQNA

حضرت خدیجہ (س) کا یوم وفات

10:42 - May 04, 2020
خبر کا کوڈ: 3507592
تہران(ایکنا) مادر حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ ؓ کا یوم وفات 10رمضان کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

ھمسر رسول گرامی اسلام اور ام المومنین حضرت بی بی خدیجہ الکبریٰ کا یوم وفات 10رمضان المبارک کو منایا جاتا ہے ۔ تاریخی حوالے سے ثابت شدہ ہے کہ سیدہ خدیجۃ جو مالی حوالے سے عرب میں اس قدر مضبوط و مستحکم تھیں کہ زمانہ اسلام سے قبل ہی آپ کو اہل عرب ’’ملیکتہ العرب ‘‘ یعنی عرب کی ملکہ اور مالکہ کے لقب سے یاد کرتے تھے۔ عرب کی ملکہ نے کائنات کے سردار پر اپنی دولت وارفتگی سے لٹائی اور آپ ؑ فرمایا کرتی تھیں کہ کاش میرے پاس اور دولت ہوتی تو میں اسلام اور بانی اسلام پر لٹاتی رہتی تاکہ اسلام زیادہ سے زیادہ پھیلے۔ جناب خدیجہ نے جب حضور اکرم ؐ کو اپنا شریک حیات چن لیا تو اہل عرب اور حاسدین اس گھرانے کے خلاف ہو گئے یہاں تک کہ حضورؐ کا اس شدت سے اقتصادی بائیکاٹ کیا کہ حضرت ابو طالب ؑ اور ان کا گھرانہ یعنی سرور کائنات اور سیدہ خدیجۃ بھی کئی ماہ تک شعب ابی طالب میں محصور رہے۔ اور اس محصوری کے دوران اپنے چچا اور اپنی رفیقہ حیات کی قربانی اور ساتھ دینے کو حضور اکرم ؐ اکثر اوقات یاد فرماتے تھے۔

تاریخ گواہ ہے کہ  نزول وحی کے سب سے پہلے مرحلے سے لے کر آخری سانس تک سیدہ خدیجۃ الکبری ؑ نے رسالت و نبوت کی نہ صرف دل و جان سے تصدیق کی بلکہ اس کی نشر و اشاعت اور توسیع کے لیے ہر مرحلے پر ساتھ دیا۔ حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ اللہ کی طرف سے جب نماز کا حکم ہوا تو قبلہ اول یعنی بیت المقدس کی طرف منہ کرکے حضور اکرم ؐ اپنے گھر میں ہی نماز پڑھاتے تھے جبکہ میں (علی ؑ ) اور سیدہ خدیجۃ پہلے مقتدی ہوا کرتے تھے۔ یہاں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام اور خدیجۃ کا ساتھ اور رفاقت کس قدر گہری اور قدیم ہے۔ 

حضرت خدیجہ نے زمانے کو خاتون جنت کی شکل میں تحفہ دیا اور اسلام و بانی اسلام کا تحفظ جان و مال لٹا کر کیا ۔ سیدہ خدیجۃ الکبری ہردور کی عورت کے لیے رہنما، مثال اور نمونہ ہیں۔ گھر کے اندر رہنے والی خاتون ہو یا گھر سے باہر امور انجام دینے والی خاتون ہو ہر کسی کو بی بی ؑ کی سیرت سے رہنمائی ملے گی۔

بلاشبہ آپ وہ واحد خاتون ہے جس پر خدا نے جبرئیل کے حوالے سے سلام بھیجا ہے اور جس کی جدائی کے سال کو آنحضرت ص نے عام الحزن یعنی غم کا سال قرار دیا۔

نظرات بینندگان
captcha