دنیا میں کورونا وائرس بحران کی وجہ سے روزہ داری اور دیگر عبادات وغیرہ کا انداز بھی بدل چکا ہے۔
تاہم اکثر ممالک میں روزہ دار مسلمان کوشش کررہے ہیں کہ پابندی اور محدودیتوں کے باوجود روزہ داری کی فضاء کو برقرار رکھیں۔
روئٹرز کے فوٹوگرافروں نے دنیا کے مختلف ممالک کی روزہ داری کی فضاء کو تصویر میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
شام کے شہر حلب کے مضافات میں عطاریب کے لوگ کورونا اور جنگ کے خوف کے سایے میں فلاحی ادار ے کی جانب سے افطاری کے لیے منتظر ہیں۔
بحرینی روزہ دار افطاری وصول کرنے کے لیے سوشل ڈینتنسنگ کے ساتھ لائن میں کھڑے ہیں۔
کراچی، مزدور افطاری وصول کرنے کے بعد اپنے بچے کو اٹھاتے ہوئے گھر کی جانب گامزن
بیتالله الحرام میں سعودی سیکورٹی فورس الرٹ کھڑا ہے۔
کراچی میں مزدور نماز ادا کرتے ہوئے۔
مقبوضہ علاقہ بیتالمقدس میں فلسطینی بچہ افطاری وصول کرتے ہوئے۔
بورکنیا فاسو اواگادوگو کی مسجد ، بچی روزہ داروں اور عبادت گزاروں کی جانب دیکھ رہی ہے۔
سنگاپور میں مہاجر روزہ دار عباادت اور افطاری کے لیے اپنے کمرے میں جارہا ہے۔
تہران میں بچہ مستحق افراد کے لیے افطاری کی پیکنگ کرتے ہوئے۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی خاتون اپنے شوہر کو غذا دکھا رہی ہے۔
پاکستان کے شہر کراچی میں مزدور افطار کرتے ہوئے
فلسطین کے شہر نابلس میں سحری کے لیے جگانے کی کوشش
اردن کے شهر روسیفا میں بچی ایک فلاحی ادارے سے افطاری لے رہی ہے۔
بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی اسٹار مسجد میں تلاوت قرآن
سری لنکا کے شہر کولمبو میں نوجوان افطار سے قبل دعا منگتے ہوئے
واشنگٹن میں روزہ داری کے بعد افطاری
دهلی میں مسلمان گھرانہ افطار کرتے ہوئے
کینیا کے مسلمان نیروبی مسجد کے دروازے پر نماز میں مصروف
مسلمان خاتون قدیمی بیتالمقدس میں نماز ادا کرتے ہوئے
واشنگٹن میں فلاحی ادارے کی جانب سے خوراک کی پیکنگ