اویغور مسلمانوں کے سوشل ایکٹویسٹوں نے انٹرنیشنل کورٹ میں متعدد ثبوتوں کے ہمراہ حقوق کے لیے چین کے خلاف شکایت درج کی ہے۔
شکایت میں چین کی کیمونسٹ پارٹی کے متعدد رہنماوں کے نام درج ہیں جو اویغور مسلمانوں پر مظالم میں پیش پیش ہیں۔
ہیگ میں کرمنل کورٹ میں شکایت میں کہا گیا ہے کہ چین کی حکومت مسلمان خواتین کو اولاد سے محروم کرنے کی سازش کررہی ہے۔
چین سے اس بارے میں نسل کے خاتمے یا روکنے کے الزامات کو رد کردیا ہے۔
اگرچہ چین اور میانمار انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے رکن نہیں تاہم اویغور وکلا کا کہنا ہے کہ یہ عدالت اس حوالے سے کردار ادا کرسکتی ہے۔
اویغور وکیل «روڈی ڈیکسون» کا کہنا ہے: انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں پیش کیے گیے ثبوت میں اس بات کو ثابت کیا گیا ہے کہ چین ایک عشرے سے مسلم اقلیت پر شدید مظالم میں مصروف ہے۔
لندن میں مقیم اس وکیل کا کہنا تھا:« ثبوتوں میں وسیع پیمانے پر گرفتاریاں، قتل، اغواء، ہولناک تشدد اور نسل سازی سے محرومی کے دلائل موجود ہیں».