اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان روپرٹ کولویل کا کہنا ہےکہ اسرائیل ویزا کی درخواستوں سے باضابطہ طور پر انکار نہیں کر رہا لیکن ویزوں کے اجراء اور ان کی تجدید کے معاملے پر جون سے ٹال مٹول کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کےانسانی حقوق کے دفتر کے ترجمان نے صورت حال کوتشویش ناک قرار دیتے ہوئےکہا ہےکہ ادارےکے اراکین کو ویزےکی مدت ختم ہونے پر اسرائیل چھوڑنا پڑ رہا ہے اور ویزوں کا اجراء نہ ہونے کے سبب عملےکے 3 نئے اراکین کی تعیناتی بھی تعطل کا شکار ہوگئی ہے۔
خیال رہےکہ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس دفتر نے رواں سال فروری میں اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں غیر قانونی آبادکاریوں میں شامل 112 کمپنیوں کی فہرست جاری کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ یہ کمپنیاں مغربی کنارے پر ہونے والی غیر قانونی آبادکاریوں کی ذمہ دار ہیں، ان میں سے 94 کمپنیاں اسرائیل اور 18 دیگر ممالک کی ہیں۔
اس رپورٹ پر اسرائیل نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ وہ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس دفتر سے تعلقات ختم کردےگا۔