عالمی حوالے سے اس وقت برازیل، آسٹریلیا، جاپان، شمالی امریکہ اور چین وغیرہ حلال مصنوعات کی مارکیٹوں پر سرفہرست ہے تاہم ماہرین کے مطابق انڈونیشیاء مسلمانوں کی سب سے بڑی مسلم آبادی کے باوجود اس شعبے میں مناسب توانائی سے محروم ہے۔
حال ہی میں انڈونیشیاء کے صدر معروف امین، نے عالمی اسلامی اقتصادی رپورٹ برائے سال ۲۰۱۹ پر اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ برازیل ۵,۵ ارب ڈالر، آسٹریلیا ۲.۴ ارب ڈالر کے ساتھ حلال مارکیٹ پر قابض ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ سال ۲۰۲۴ تک اس مارکیٹ پر قبضہ جما سکے۔
انکا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری برآمدات عالمی سطح پر حلال مصنوعات کے صرف ۳,۸ فیصد تک محدود ہے جنکو زیادہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
سال ۲۰۱۸، میں حلال مصنوعات کی طلب ۲۔۲ ٹریلین ڈالر بتائی گئی تھی اور کہا جاتا ہے کہ سال ۲۰۲۴ تک یہ طلب ۲۔۳ ٹریلین ڈالر تک ہوسکتی ہے ۔
انڈونیشیاء اس وقت حلال مارکیٹوں کو وسیع کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے فعال نظر آتا ہے۔/