جارجیا میں ایرانی ثقافتی مرکز کے مطابق مذکورہ مسجد سال ۱۸۱۸ میں تعمیر کی گیی ہے تاہم مختلف کتیبوں پر درج تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس مسجد کی دوبارہ مرمت سازی (۱۹۲۱-۱۹۲۰ ) میں کی گیی ہے۔ مسجد کے معمار کا نام اوستا حسین (لاز) لکھا گیا ہے۔
نقش و نگار اور تحریروں سے معلوم ہوتا ہے کہ عثمانی دور سے متعلق یہ مسجد اسلامی اور روسی طرز تعمیر کی شاہکار ہے۔
دیواروں پر کندہ کاری اور تزئین و آرایش سے دونوں تہذیبوں کی تصدیق ہوتی ہے۔
دیواروں سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں پر مرمت سازی ۱۸۹۰سے ۱۹۲۰ تک کی گیی ہے۔
سابق سویت یونین کے دور میں مساجد کے اصلی دروازوں کو میوزیم میں لے جایا جاتا تھا اور انکو سرکاری میوزیم آجارا میں رکھا جاتا تھا۔
مذکورہ مسجد کا بھی اصلی دروازہ آجارا میوزیم میں موجود ہے اور جب یہاں کے عوام نے مسجد کے دروازے کو واپس کرنے کی درخواست کی تو دروازے کی کاپی بنا کر انکو دیا گیا۔/