بلومبرگ کے مطابق فرانس کے وزیراعظم ژان كاسٹكس نے بچیوں کے حجاب ہٹانے کی مخالفت کردی۔
انکی حکومت کا دعوی ہے کہ وہ سیکولر اور بقائے باہمی کے اصولوں کو مستحکم کرنا چاہتی ہے۔
امانوئل میکرون کی کابینہ کے ایک رکن نے حجاب پابندی ہٹانے کی تجویز پیش کی تھی اور میکرون شدت پسندی سے مقابلے کی قرار داد لانا چاہتا ہے وہ اگلے سال کے انتخابات لڑنے کی بھی تیاری کررہا ہے۔
چھوٹی بچیوں کے حجاب ہٹانے کی تجویز کو بعض دیگر اراکین کی بھی حمایت حاصل ہے مگر وزیراعظم نے اس کی مخالفت کردی۔
فرانس میں ایک ٹیچر کے قتل کے بعد سے میکرون کے اسلام مخالف اقدامات کی شدید مخالفت جاری ہے اور دوسر جانب اسلام اداروں اور مساجد پر سخت پابندیوں کو بھی اعتراضات کا سامنا ہے۔
بہت سے ناقدین کا کہنا ہے کہ فرانس حکومت نے عملی طور پر اسلام و مسلمان مخالف جنگ شروع کررکھی ہے۔
فرانس میں سال ۲۰۰۴ میں مسلم اقدار کے بعض اصول اور سال ۲۰۱۰ میں حجاب پر پابندی لگ چکی ہے۔/