مرآة الجزیره کے مطابق شهر «الدمام» کی عدالت نے شیعہ نوحہ خوان «محمد بوجباره» کو نو مہینے قید کی سزا سنائی ہے۔
چهار اکتوبر سے قید میں موجود دیگر ہمراہ ساتھیوں کو بھی چار مہینے قید کی سزا سنائی گیی ہے۔
محمد بوجباره کو چار اکتوبر کو دیگر دوستوں «علی العبد المحسن، محمد عبد الرسول، محمود السلطان، هانی القاضی، حیدر آل صالح، أحمد القرشی، أحمد بن علی الحجی، عون الحجی» کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا۔
ماہرین قانون کے مطابق الدمام عدالت کا حکم محمد بن سلمان کے وعدوں کے برعکس ہے جنہوں نے ۲۵ اکتوبر سال ۲۰۱۷ کو ریاض کانفرنس میں کیا تھا کہ سعودی میں اعتدال پسندی کی ترویج اور شدت پسندی کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
اہم مذہبی اور فعال ایکٹویسٹوں کی گرفتاری سے تمام دعوے اور قانون کی دھجیاں اڑھائی جارہی ہیں اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی معمول بن چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق دیگر علما کی گرفتاری سعودی میں خاص شدت پسندانہ سوچ کی عکاسی ہوتی ہے جس کے مطابق دیگر افراد کو عقیدے کی آزادی حاصل نہیں۔/