عرب میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے اعلی مشاورتی ٹیم کے دورہ مدینہ کے بعد انہوں نے اعتراف کیا کہ مدینہ منورہ موحولیاتی اور بنیادی ضروریات کے حوالے سے ایک منظم اور پاک شہروں میں سرفہرست ہے۔
مجموعی طور پر بائیس ٹیموں نے ماحولیاتی اور فنی حوالوں سے اس معائینے میں تعاون کیا جسکے بعد اس شہر کو سالم شہروں میں قرار دیا گیا ہے۔
مقامی حکام نے طیبه یونیورسٹی کے ہمراہ دست رسی اور معاینے کے لیے خصوصی آن لاین سسٹم بھی معائنے کے لیے فراہم کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے مذکورہ یونیورسٹی کو سالم شہر کی تعلیم کے لیے خصوصی کورسز کے اجرا کی بھی تاکید کی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق سالم شہر کا تقاضا ہے کہ وہاں فیزیکل اور اجمتاعی حوالے سے عوام کو بنیادی ضروریات فراہم ہوں اور لوگ پائیدار ترقی کے لیے آزادانہ دست رسی کے ساتھ فعال ہوں۔
مدینه منورہ ۲ میلین آبادی کے ساتھ سعودی عرب میں پہلا شہر ہے جسکو عالمی ادارہ صحت نے سالم شہروں میں قرار دیا ہے۔/