ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید بتایا کہ آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں بھی حتمی فیصلہ لیا گیا کہ کسی بھی صورت میں ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والے عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ کالعدم تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی) کو بھارت کی مالی معاونت حاصل ہے اورکوئی ریاست پاکستان کو کمزور نہ سمجھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیم کو شکست دی ہے، پہلے بھی ریاست کو کمزور سمجھنے کی غلطی کی انہیں بعد میں احساس ہوا۔
فواد چوہدری نے ٹی ایل پی کا حوالہ دے کر کہا کہ اس تنظیم کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ان کے پاس دہشت گرد تنظیموں کی طرح ہتھیار نہیں ہیں اس لیے کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ وہ ریاست کو بلیک میل کرے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پہلے 6 مرتبہ تماشہ لگ چکا ہے اور ہم نے بڑے صبر کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ صاف ظاہر ہے کہ لوگوں کو نقصان پہنچے، ٹی ایل پی کی قیادت چاہتی ہے کہ لوگوں کا خون سڑکوں پر نظر آئے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ جھڑپ میں 3پولیس اہلکار شہید اور 49 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، ٹی ایل پی کے ساتھ 27 کلاشنکوف بردار مل چکے ہیں اس لیے کوئی غیر قانونی احتجاج برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹی ایل پی کو ایک عسکریت پسند تنظیم کے طور پر لیا جائے گا، ہم انہیں سیاسی جماعت نہیں سمجھیں گے۔