سوشل میڈیا کے مطابق کئی ہفتوں کی گراوٹ کے بعد منگل کے روز لیرا کی قدر میں شدید کمی ہوئی جس سے قیمتوں میں پہلے ہی اضافہ ہوچکا ہے۔
جس کے باعث عام ترک شہری اپنی تعطیلات کے منصوبوں سے لے کر ہفتہ وار سودا سلف کی خریداری تک پر نظرِ ثانی کرنے پر مجبور ہوگیا ہے۔
دیگر زرائع کے مطابق ترکی کی کرنسی لیرکی ڈالر کے مقابلے میں شدید کمی کے بعد ترکی کے صدر اردوغان کے خلاف عوامی مظاہرے شروع ہو گئےہیں ۔ ترکی کے شہرانقرہ اور استنبول میں عوام نے اردوغان کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے استعفی کا مطالبہ کیا ہے ۔
سماجی سائٹوں پر منتشر کی گئی تصویروں اور ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ مظاہرین اردوغان کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اس کے استعفی کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ترک پولیس نے استنبول کے تقسیم اسکوائر کو بھی بند کردیا ہے۔ ادھر اردوغان کے مخالف دو اپوزیشن رہنماؤں کلیچدار اوغلو اور میرال اکشنیر نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔