فلسطینی میڈیا کے مطابق عرب لیگ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اقدام مسجد ابراہیمی کو یہودی سازی کی کوشش ہے جو اس مسجد کو مکان و زمان کے حوالے سے تقیسم بندی کے بعد کیا جارہا ہے۔
بیان میں تاکید کی گیی ہے کہ اسرائیلی سربراہ کو حملہ غاصبانہ حملوں کو جاری رکھنے کی کڑی ہے جو فلسطینی نسل کشی اور حقوق کی پامالی کا حصہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی اور مسیحی مقدسات پر حملوں کے حوالے سے عالمی برادری کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
صیھونی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ صیھونی سربراہ نے یہودی نور عید میں شرکت کے لیے مسجد ابراہیمی پروگرام میں شرکت کی ہے۔/