الوفد نیوز کے مطابق مختلف صوفیہ فرقوں کی جانب سے تاریخی مناسبت سے مجالس منعقد کی جارہی ہیں
صوفیہ فرقہ اور بعض مورخین کا خیال ہے کہ واقعہ کربلا کے بعد سرمطهر امام حسین(ع) کو پہلے کربلا اور پھر شام لیجایا گیا اور وہاں سے عسقلان جو فلسطین میں وہاں منتقل کیا گیا جس کے بعد سر مطہر کو قاهره میں لاکر احترام سے اس شهر میں تدفین کیا گیا۔
صوفیہ فرقے کے لوگ ہر سال ماه ربیعالاول کے آخری منگل میں اس حادثے یا واقعے کے حوالے سے قاہرہ کی محلہ جمالیہ کی مسجد امام حسین(ع) میں مجلس منعقد کراتے ہیں۔
ربیعالثانی کے آخری ہفتے کو هر سال، قاهره میں صوفیہ فرقے کا بڑا اجتماع مسجد امام حسین میں منعقد ہوتا ہے اور اس محلے میں ایک ہفتے تک لوگوں کو آنا جانا ہوتا ہے جہاں لوگ سر مطهر امام حسین(ع) کی آمد اور یہاں پرتدفین کی یاد میں سوگ مناتے ہیں۔
بعض مورخین جیسے قلقشندی، ابن ایاس اور ابن جوزی نے اس روایت کی تصدیق کی ہے کہ حادثہ کربلا کے بعد
اگرچہ امام حسین(ع) کے بدن مبارک کو کربلا میں سپرد خاک کیا گیا ہے تاہم انکا سر مطہر شام اور وہاں سے مصر لاکرمسجد امام حسین قاہرہ میں دفنایا گیا ہے۔/