کینیا کا معروف شیعہ عالم دار فانی سے رخصت

IQNA

کینیا کا معروف شیعہ عالم دار فانی سے رخصت

7:54 - January 12, 2022
خبر کا کوڈ: 3511095
تہران(ایکنا) کینیا میں مکتب جعفری کے حوالے سے خدمات انجام دینے والے عالم دین شیخ عبداللهی ناصر نوے سال کی عمر میں دنیا سے کوچ کرگیے ۔

ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق کینیا میں تشیع کے حوالے سے گرانقدر خدمات انجام دینے اور مکتب کی ترویج میں سرگرم عالم دین شیخ عبداللهی ناصر  سال ۱۹۳۲ کو کینیا کے شهر مومباسا میں پیدا ہوئے۔

 

معروف عالم دین نے مذہبی کتابوں کی تصنیف کے حوالے بہترین کاوشیں انجام دی اور لوگوں کو یہاں پر مکتب تشیع سے روشناس کرایا

 

مکتب اهل بیت(ع) کے ماننے والے اس عالم کو ایک مجاہد اور عالم باعمل کا درجہ دیا جاتا تھا۔

 

 

عبداللهی ناصر جو اہل سنت کے معروف عالم تھے  سال ۱۹۷۵ میں مکتب جعفری کی طرف مائل ہوئے. سلفی اور وہابی علما نے سعودی ایماء پر انکے خلاف کافی کوششیں کی کہ انکو دوبارہ پلٹنے پر مائل کرسکے مگر کامیاب نہ ہوسکے۔

 

شیعہ مکتب قبول کرنے کے حوالے سے انکا کہنا تھا:

میں امیرالمومنی حضرت علی علیه السلام سے آشنا ہوا اور محسوس ہوا کہ علی بن ابی طالب(ع) رسول کی ذات کے بعد عظیم ترین پیشوا ہیں، میں نے کتاب الغدیر جو مرحوم علامه امینی کی کتاب کو مطالعہ کیا اور پھر دیگر کتابوں کی طرف رجوع کیا اور آخر کار مکتب جعفری انتخاب کرنے کا فیصلہ کیا۔

 

شیخ عبداللهی ناصر نے تشیع قبول کرنے کے بعد مختلف علمی کتابوں سے اس مکتب کی ترویج میں اہم کارنامے انجام دیے۔

 

اس عالم با عمل نے تاریخ اسلام و اصول عقاید کے حوالے سے علمی کاوشیں کی اور مختلف علما سے مناظرے کیے جنکی کتابیں اور ویڈیوز اب بھی یہاں موجود ہیں اور ان کی مدد سے کافی لوگ مذهب اهل البیت (ع) کی طرف مائل ہوئے۔

 

ان کی تحریروں میں كتاب «شيعه و تقيه» سواحيلی زبان میں تحریر کی گیی ہے ، انہوں نے اس کتاب کو چالیس سال قبل کی ایک کتاب جو محب ‌الدين خطيب نے «الخطوط العريضه» عربی زبان میں لکھی ہے اس کے جواب میں لکھا ہے۔ کیونکہ مذکورہ کتاب سے مکتب تشیع پر اعتراضات اٹھنے لگے تھے۔

 

شيخ عبداللهی ناصر کا اس کتاب بارے کہنا تھا: مسئلہ تقیہ کے بارے میں افریقہ میں سوالات اٹھائے جاتے تھے لہذا میں نے لازم سمجھا کہ ان سوالات کے جوابات پیش کروں تاکہ لوگ تقیہ کے حقایق سے آشنا ہوسکے۔/

 

4027807

نظرات بینندگان
captcha