انسانوں کو اجتماعی زندگی کے لیے قانون کی ضرورت ہوتا ہے اور عقلی ضرورت ہے کہ ایک حکومت تشکیل پائے تاکہ قوانین کو اجرا کرسکے۔ دوسری طرف خدا لامحدود علم کی بناء پر بے نیاز مالک ہے جو انسانوں کے لیے قانون بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور وہ زندگی کے قانون کو آسمانی کتاب کی شکل میں نازل کرتا ہے۔
مگر کیوں کہ خود برراہ راست لوگوں پر حکومت نہیں کرتا لہذا وہ ایسے افراد کو ولی یا سرپرست معین کرتا ہے اور خدا کے علاوہ کوئی اور یہ کام نہیں کرسکتا کیونکہ صرف خدا لازوال علم کی وجہ سے جانتا ہے کہ کون انکے پیغام کو درست طریقے سے پہنچا سکتا ہے : «الله اعلم حیث یجعل رسالته» (سوره 6 ، آیه ۱۲۴).
امام اس طرح سے خدا کے مطیع ہے کہ وہ معمولی ترین غلطی بھی نہیں کرتا لہذا خداوند بزرگ تاکید کرتا ہے کہ انکے بھیجیے گیے افراد انکے پیغام پہنچانے میں کم ترین روگردانی بھی نہیں کرتے ورنہ انکے شہ رگ کو کاٹ دیا جاتا .«وَ لَوْ تَقَوَّلَ عَلَیْنا بَعْضَ الْأَقاوِیلِ لَأَخَذْنا مِنْهُ بِالْیَمِینِ» (سوره 69: ۴۴-۴۵)
قابل ذکر ہے کہ بارہ امام خاندان رسالت سے متعلق ہیں جو انکے جانشین برحق ہیں اور پہلا امام حضرت علی(ع) اور باقی امام حضرت زهرا(س) کے فرزند اور انکے نواسے ہیں۔
محمد عابدی، پژوهشگر اسلامی
4034921