ایکنا نیوز- الوفد نیوز کے مطابق شدت پسندی سے مقابلے بارے مقالے میں الازھر کی نگران تنظیم نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔
مذکورہ تنظیم کا کہنا تھا: القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری جو ڈرون حملے میں مارا گیا ہے اس واقعے کے بعد القاعدہ اور داعش میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں اور دونوں تنظیم ایکدوسرے کو "جھاد" سے روگردانی اور خیانت کے الزامات عاید کررہی ہیں اور دونوں تنظیم خود کو حق پر قرار دے رہی ہیں۔
الازھر کی نگران تنظیم نے دونوں تنظیموں کی میڈیا جنگ کو لیڈری کی جنگ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ جوانوں کو انکی تبلیغات سے دور رہنا چاہیے۔
مذکورہ تنظیم نے جوانوں سے کہا ہے کہ وہ ان شدت پسند تنظمیوں کی گمراہ کن تبلیغات سے ہوشیار رہیں انکے دعووں میں کوئی حقیقت نہیں۔
الازھر کی نگران تنظیم نے شدت پسندی سے مقابلے پر تاکید کرتے ہویے کہا: القاعدہ اور داعش دونوں دہشت گرد تنظیم ہیں اور یہ دونوں ایک سکے کا دو رخ ہیں۔
الازھر تنظیم نے شدت پسندی بارے خبردار کرتے ہوئے کہا: مذکورہ تنظمیں مذہب کے نام پر جوانوں کو گمراہ کرکے دہشت گردانہ مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہیں۔/
4078193