وہ خاصیت جس نے مصطفی اسماعیل کو اکبرالقراء کا عنوان دیا

IQNA

تلاوت قرآن کا ہنر / 9

وہ خاصیت جس نے مصطفی اسماعیل کو اکبرالقراء کا عنوان دیا

7:00 - November 14, 2022
خبر کا کوڈ: 3513125
ایکنا تھران- مصری قاری مصطفی اسماعیل کو اکبر القراء کہا جاتا ہے وہ اسلامی دنیا کے نامور ترین قرآء میں شمار ہوتا ہے اور انکا طرز تلاوت آج بھی شاندار قرار دیا جاتا ہے۔

ایکنا-  تلاوت مصطفی اسماعیل (جون ۱۹۰۵ – ۲۶ دسمبر ۱۹۷۸) کے دور کی تلاوت کو چند حصوں میں تقسیم کی جاسکتی ہے، چالیس کے عشرے سے قبل انکی تلاوت ہم نے نہیں سنی ہیں اس دورہ میں مصطفی اسماعیل ملک فاروق کے قصر میں ہوتے تھے

کہا جاتا ہے کہ ایک بار مصطفی ایک گاوں میں تلاوت کررہا تھا جس کو ایک شخص نے سنا اور اس نے  مصطفی سے کہا: تمہیں قاہرہ میں بھی تلاوت کرنی چاہیے اور یوں وہ ریڈیو سے پہلے مصری دربار ملک فاروق کے محل میں تلاوت کرنے لگے۔

 

۵۰، ۶۰ اور ۷۰ کی دہائی میں قاری مصطفی اسماعیل میں انہوں نے شاندار تلاوت کی اور اس عرصے میں ہم مصطفی اسماعیل کی بہترین تلاوت کے گواہ ہیں.

مصطفی اسماعیل کی تلاوت دوبارہ ملنے والی نہیں انہوں نے  ۵۲ هزار گھنٹے تلاوت کی ہے۔

کبھی یہ بھی کہا جاتا ہے کہ  مصطفی اسماعیل  «کامل یوسف» کی تقلید کرتا ہے مگر ایسا نہیں کیونکہ جب مصطفی اسماعیل ساٹھ سال کے تھے اس وقت کامل یوسف کی عمر۴۰ سال تھی۔

ماضی کے قرآء نے اپنے سے قبل قرآء سے اثر لیا ہے اور مصطفی بھی اس سے مستثنی نہیں،

 

مصطفی نے رفعت، علی محمود اور سلامه تأثیر سے اثر لیا مگر جب موازنہ کرتے ہیں تو شاید پانچ فیصد انکی کاپی کی ہو باقی انکا اپنا خاص طرز ہے. «محمد عبدالوهاب» نامور مصری موسیقی داں کا کہنا ہے کہ اسماعیل نے اس دھن کو پیش کیا ہے جو اس سے پہلے عرب موسیقی میں موجود نہ تھا۔/

نظرات بینندگان
captcha