شیخ رفعت؛ قرآت کی دنیا کا باوا آدم

IQNA

تلاوت قرآن کا فن / 2

شیخ رفعت؛ قرآت کی دنیا کا باوا آدم

9:22 - September 07, 2022
خبر کا کوڈ: 3512667
ایکنا تہران- شیخ محمد محمود رفعت مصری دنیا کا نامور قاری گزرا ہے جو اگرچہ نابینا تھے مگر ایسی شاہکار تلاوت کے مالک تھے کہ شیخ رفعت کا انداز تمام قاریوں سے منفرد ہوا۔

ایکنا نیوز- شیخ محمد محمود رفعت (1950 - 1882)، جو امیرالقراء کے نام سے جانا جاتا ہے سال ۱۳۰۰ ہجری قمری کو قاهره میں پیدا ہوئے اور ایک بیماری کی وجہ سے چھ سال کی عمر میں وہ بینائی سے محروم ہوئے۔

شیخ رفعت کی بینائی سے محرومی ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا، دنیا میں چند معروف قرآء گزرے ہیں جو بہترین قرآء میں شمار ہوتا ہے جنمیں استاد حصان، محمد عمران، محمود رمضان، سعید مسلم اور محمد محمود رفعت شامل ہیں ۔

ان قراء کی تلاوت میں ٹینکل اصول و قواعد کی بجائے روحانیت کا عنصر زیادہ نمایاں نظر آتا ہے اور اس حوالے سے شیخ رفعت کی تلاوت مزید نمایاں ہے۔

وہ نابینا ہوئے تو والد کی حوصلہ افزائی سے تلاوت کی طرف مائل ہوئے اور جلد ہی انہوں نے پورا قرآن حفظ کرلیا۔ شیخ علی محمود (1878-1943) نے رفعت کی تلاوت سنی تو بہت متاثر ہوئے اور دوسروں سے کہا کہ ایک شاندار قاری دنیا کو مل رہا ہے اور بہت جلد یہ وقوع پذیر ہوا۔

 

شیخ رفعت کی زندگی کو دوحصوں میں تقسیم کرسکتے ہیں؛ ایک  ۳۲ کی عمر سے پہلے کا حصہ جہاں کوئی خاص ساونڈ سسٹم وغیرہ نہ تھا اور قرآء بغیر مائیک و اسپیکر کے محافل میں تلاوت کرتے۔ دوسرا حصہ 32 سال کی عمر کے بعد کا حصہ جب ساونڈ سسٹم وغیرہ کا رواج ہوا اور دنیا شیخ رفعت شنیده کی تلاوت سے آشنا ہوئی۔

 شیخ رفعت کی تلاوت کی خاص بات وہ روحانیت اور پرکشش روحانی عنصر ہے جو دیگر قرآء میں کم نظر آتا ہے اور کہہ سکتے ہیں کہ وہ تلاوت کو معنی بخشنے والا قاری ہے اور اگر کوئی عربی نہ بھی جانتا ہو تو شیخ رفعت کی تلاوت سن کر ایک خاص کیفیت محسوس کرتا ہے۔

بین الاقوامی قاری ایرانی حمیدرضا نصیری کی گفتگو سے اقتباس

نظرات بینندگان
captcha