ایکنا نیوز- مصری عالم دین 5عبدالحمید بن عبدالعزیز کشک 13 ذیالقعده سال 1351 ہجری قمری اور 10 مارچ سال 1933 کو مصری صوبہ بحیرہ کے علاقے شبراخیت میں پیدا ہوئے۔
دس سال تک کی عمر میں مختلف قرآنی علوم کو سیکھا اور پھر اسکندریہ میں مدرسے کا رخ کیا اور الازھر امتحانی مقابلوں حفظ مقابلوں میں ٹاپ کیا اور مصر بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
اس کے بعد انہوں نے الازھر یونیورسٹی کا رخ کیا اور خدا صلاحیت سے دوران تعلیم پڑھانا شروع کیا۔
عبدالحمید سال 1957 میں الازهر میں بطور استاد معین ہوئے مگر خطابت میں شوق کی بناء پر انہوں نے تدریس چھوڑ دی۔
انہوں نے پہلی تقریر اپنے گاوں کی مسجد میں کی جب ان کی عمر صرف 12 سال تھی اس وقت مسجد کا خطیب نہیں آیا تھا انہوں نے منبر پر جاکر لوگوں کو وعظ و نصیحت کی۔
عبدالحمید نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد سال 1961 میں رسمی طور پر خطابت کی دنیا میں قدم رکھا اور بیس سال تک تقاریر کی۔
سال 1965 کو مصری صدر «جمال عبدالناصر» (1956 تا 1970) کی پالیسیوں پر تنقید وجہ سے انہیں جیل میں ڈالا گیا اور نابینائی کے باوجود انکو سخت تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
دو سال قید کے بعد انہوں نے دوبارہ مساجد میں سرگرمی شروع کی، سال 1976 میں«کیمپ ڈیویڈ» معاہدے پر انہوں نے مصری صدر انور سادات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور مصری حکومت کو اسلام سے خیانت پر سرزنش کی۔
اس سخت تقریر کے بعد پانچ ستمبر 1981 کو مصری صدر نے پارلیمنٹ میں خطاب کی اور مخالفین کی سرزنش کی جس کے بعد عبدالحمید کشک کو دوبارہ گرفتار کرکے جیل میں ڈالا گیا۔ اس بار پر اسقدر تشدد کا نشانہ بنایا گیا کہ بیس سال تک اس کے اثرات انکے جسم پر باقی رہے۔ سال 1982 کو وہ آزاد ہوئے تاہم دوبارہ انہیں خطابت سے رو ک دیا گیا۔/