پر اسرار مخلوق جن کی حقیقت اور قرآنی حقائق

IQNA

قرآنی سورے/ 72

پر اسرار مخلوق جن کی حقیقت اور قرآنی حقائق

8:26 - April 25, 2023
خبر کا کوڈ: 3514173
جن ایک پراسرار مخلوق ہے جو آنکھ سے دکھائی نہیں دیتا، اس مخلوق کے بارے میں کافی افسانے اور داستان موجود ہیں تاہم قرآنی آیات کے مطابق یہ انسان سے کافی ملتا جلتا ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کا بہترواں سورہ «جن» کے نام سے منسوب ہے۔ اس سورہ میں 28 آیات ہیں اور یہ سورہ قرآن کریم کے انتیسویں پارے میں ہے۔ جن مکی سورہ ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے یہ قرآن کریم کا چالیسواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام (ص) پر اترا ہے۔

اس سورہ کو سورہ «‌جن» سے اس وجہ سے کہا گیا ہے کہ اس سورہ کی ابتدائی آیت میں لفظ جن کا آنا ہے، اس سورہ میں جن کے چند افراد کی داستان موجود ہے جنہوں نے قرآن کی آواز سنی اور انہوں نے اسلام قبول کیا۔

سوره جن میں بعض عوامانہ خود ساختہ نظریے جو جنوں کے حوالے سے ہیں انکا جواب دیا گیا ہے، اس سورہ میں جن کو ایک پراسرار مخلوق کہا گیا ہے جو انسانوں کی مانند شعور، ذمہ داری اور اختیار ر کھتا ہے تاہم انکی نیچر کی وجہ سے وہ قابل دید نہیں عام حالات میں قابل درک بھی نہیں، اسی لیے بعض آیات اور روایات میں کے مطابق جنکو آگ اور ان جیسے مواد سے خلق کیا گیا ہے اور انکی خلقت کا مقصد بھی خدا کی بندگی اور اطاعت ہے، انکے دنیا میں اعمال کا جایزہ لیا جائے گا اور ان میں بھی مومن اور مشرک موجود ہیں۔

سورہ «جن» کا اہم ترین موضوع  توحید و ربوبیت، خالصانہ عبادت اور غیر خدا کی نفی ہے۔

اس سورہ میں مومن کے دو گروہ ایک مومن اور ایک کافر گروپ کی طرف اشارہ ہے اور ان میں بھی بعض ستمکار اور بعض نیک ہیں اور تاکید کی گیی ہے کہ رسول گرامی کی دعوت انسانوں اور جنوں سب کے لیے ہے۔

 

اس سورہ میں کہا گیا ہے کہ جنوں نے قرآنی آیات جو قرآن کے عربی ہونے اور ہدایت کی کتاب بارے موجود ہیں ان پر اس کا اثر ہوا اور انہوں ایمان لایا، تاہم انہیں آیات کو مشرکین سنتے تو خدا کا انکار کرتے اور رسول گرامی کو شاعر اور دیوانہ کہتے۔

اس سورہ میں خدا کی جانب سے بندوں کے امتحان لینے بالخصوص نعمتوں کے شکر بارے اور خالصانہ عبادت کے ساتھ ساتھ مشرکین کے غرور کی طرف اشارہ ہے۔

اختتام پر اس سورہ میں خدا کے خفیہ علم، بعض افراد کو اس کا اختیار دینے اور سب چیزوں پر خدا کے کنٹرول کی بات کی گیی ہے۔

آن آیات کے مطابق علم خدا سے مخصوص ہے اور خدا کی ذات ہر چیز پر آگاہ ہے، لہذا اس صورت میں خدا نے پنھانی علوم کو اپنی ذات میں چھپا رکھا ہے، اس صورت میں خدا تعلیم و تربیت کے ساتھ پنھانی علم بارے اطلاعات جمع کرتا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha